Tafseer-e-Usmani - Ash-Shu'araa : 84
وَ اجْعَلْ لِّیْ لِسَانَ صِدْقٍ فِی الْاٰخِرِیْنَۙ
وَاجْعَلْ : اور کر لِّيْ لِسَانَ : میرے لیے۔ میرا ذکر صِدْقٍ : اچھا۔ خیر فِي الْاٰخِرِيْنَ : بعد میں آنے والوں میں
اور رکھ میرا بول سچا پچھلوں میں5
5 یعنی ایسے اعمال مرضیہ اور آثار حسنہ کی توفیق دے کر پیچھے آنے والی نسلیں ہمیشہ میرا ذکر خیر کریں اور میرے راستہ پر چلنے کی طرف راغب ہوں۔ اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آخر زمانے میں میرے گھرانے سے نبی ہو اور امت ہو، اور میرا دین تازہ کریں۔ چناچہ یہ ہی ہوا کہ حق تعالیٰ نے ابراہیم کو دنیا میں قبول عام عطا فرمایا۔ ان کی نسل سے خاتم الانبیاء ﷺ کو مبعوث کیا جنہوں نے ملت ابراہیمی کی تجدید کی اور فرمایا کہ میں ابراہیم کی دعا ہوں، آج بھی ابراہیم کا ذکر خیر اہل ملل کی زبانوں پر جاری ہے اور امت محمدیہ تو ہر نماز میں " کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی اِبْرَاہِیْمَ " اور " کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی اِبْرَاہِیْمَ " پڑھتی ہے۔
Top