Tafseer-e-Madani - Al-A'raaf : 149
وَ لَمَّا سُقِطَ فِیْۤ اَیْدِیْهِمْ وَ رَاَوْا اَنَّهُمْ قَدْ ضَلُّوْا١ۙ قَالُوْا لَئِنْ لَّمْ یَرْحَمْنَا رَبُّنَا وَ یَغْفِرْ لَنَا لَنَكُوْنَنَّ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ
وَ : اور لَمَّا : جب سُقِطَ فِيْٓ اَيْدِيْهِمْ : گرے اپنے ہاتھوں میں (نادم ہوئے) وَرَاَوْا : اور دیکھا انہوں نے اَنَّهُمْ : کہ وہ قَدْ ضَلُّوْا : تحقیق گمراہ ہوگئے قَالُوْا : وہ کہنے لگے لَئِنْ : اگر لَّمْ يَرْحَمْنَا : رحم نہ کیا ہم پر رَبُّنَا : ہمارا رب وَيَغْفِرْ لَنَا : اور (نہ) بخش دیا لَنَكُوْنَنَّ : ضرور ہوجائیں گے مِنَ : سے الْخٰسِرِيْنَ : خسارہ پانے والے
اور جب وہ (اپنے کئے پر) پشیمان ہوگئے، اور دیکھا کہ وہ یقیناً بھٹک چکے ہیں، تو (ندامت سے) کہنے لگے کہ اگر رحم نہ فرمایا ہم پر ہمارے رب نے، اور بخشش نہ فرمائی ہماری، تو یقیناً ہم تباہ و برباد ہوجائیں گے،3
199 شرک اور بت پرستی ایک ظلم عظیم ۔ والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ تنبیہ ہونے پر ان لوگوں نے کہا کہ یقینا ہم نے بڑے ظلم کا ارتکاب کیا کہ ہم نے ایک بےحقیقت چیز کو معبود بنا لینے کے سنگین جرم کا ارتکاب کیا۔ اور شرک و بت پرستی ایک ظلم اور ہولناک ظلم ہے اس خالق ومالک کے حق میں جو کہ معبود برحق ہے۔ اور خود اپنی جان کے حق میں ۔ والعیاذ باللہ ۔ بہرکیف بنی اسرائیل سامری اور اس کے ساتھیوں کے پروپیگنڈے سے مسحور ہو کر بچھڑے کی پوجا کی اس حماقت کا ارتکاب کر تو بیٹھے لیکن بعد میں جب ان کی آنکھیں کھلیں اور ان کو تنبہ ہوا تو وہ پکار اٹھے کہ " اگر ہمارے رب نے ہم پر رحم نہ فرمایا اور ہمارے اس جرم کو معاف نہ فرمایا تو ہم یقینا سخت خسارہ اٹھانے والوں سے ہوجائیں گے "۔ اور ظاہر ہے کہ کفر و شرک سے بڑھ کر ظلم اور خسارہ اور کیا ہوسکتا ہے جس سے انسان اپنی دنیا و آخرت دونوں کھو بیٹھتا ہے اور ظلم عظیم اور خسران مبین کی انتہائی ہولناک گہری کھائی میں جا گرتا ہے ۔ والعیاذ باللہ -
Top