Tafseer-e-Usmani - Al-A'raaf : 149
وَ لَمَّا سُقِطَ فِیْۤ اَیْدِیْهِمْ وَ رَاَوْا اَنَّهُمْ قَدْ ضَلُّوْا١ۙ قَالُوْا لَئِنْ لَّمْ یَرْحَمْنَا رَبُّنَا وَ یَغْفِرْ لَنَا لَنَكُوْنَنَّ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ
وَ : اور لَمَّا : جب سُقِطَ فِيْٓ اَيْدِيْهِمْ : گرے اپنے ہاتھوں میں (نادم ہوئے) وَرَاَوْا : اور دیکھا انہوں نے اَنَّهُمْ : کہ وہ قَدْ ضَلُّوْا : تحقیق گمراہ ہوگئے قَالُوْا : وہ کہنے لگے لَئِنْ : اگر لَّمْ يَرْحَمْنَا : رحم نہ کیا ہم پر رَبُّنَا : ہمارا رب وَيَغْفِرْ لَنَا : اور (نہ) بخش دیا لَنَكُوْنَنَّ : ضرور ہوجائیں گے مِنَ : سے الْخٰسِرِيْنَ : خسارہ پانے والے
اور جب پچھتائے اور سمجھے کہ ہم بیشک گمراہ ہوگئے تو کہنے لگے اگر نہ رحم کرے ہم پر ہمارا رب اور نہ بخشے ہم کو تو بیشک ہم تباہ ہوں گے5
5 اپنی بدعقلی اور کجروی سے انہوں نے ایسا بےڈھنگا اور بھونڈا کام کیا تھا کہ موسیٰ (علیہ السلام) کی تنبیہ کے بعد جب باطل کا جوش ٹھنڈا ہوا اور عقل و ہوش کچھ ٹھکانے ہوئے تو خود بھی اپنی حرکت پر بہت شرمائے۔ گویا مارے ندامت کے ہاتھ کاٹنے لگے اور خوف و ہراس کی وجہ سے ہاتھوں کے طوطے اڑ گئے۔ گھبرا کر کہنے لگے اب کیسے بنے گی۔ اگر خدا نے ہم پر رحم فرما کر توبہ اور مغفرت کی کوئی صورت نہ نکالی تو یقیناً ہم ابدی خسران اور دائمی ہلاکت میں جا پڑیں گے۔
Top