Tafseer-e-Saadi - Al-Maaida : 23
قَالَا رَبَّنَا ظَلَمْنَاۤ اَنْفُسَنَا١ٚ وَ اِنْ لَّمْ تَغْفِرْ لَنَا وَ تَرْحَمْنَا لَنَكُوْنَنَّ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ
قَالَا : ان دونوں نے کہا رَبَّنَا : اے ہمارے رب ظَلَمْنَآ : ہم نے ظلم کیا اَنْفُسَنَا : اپنے اوپر وَاِنْ : اور اگر لَّمْ تَغْفِرْ لَنَا : نہ بخشا تونے ہمیں وَتَرْحَمْنَا : اور ہم پر رحم (نہ) کیا لَنَكُوْنَنَّ : ہم ضرور ہوجائیں گے مِنَ : سے الْخٰسِرِيْنَ : خسارہ پانے والے
تو اس پر ان دونوں نے عرض کیا کہ اے ہمارے رب، ہم نے ظلم کرلیا خود اپنی جانوں پر، پس اگر تو نے ہمیں نہ بخشا، اور ہم پر رحم نہ فرمایا، تو یقیناً ہم ہوجائیں گے سخت خسارہ اٹھانے والوں میں سے،1
28 اللہ تعالیٰ کے احکام سے سرتابی سراسر خسارہ ۔ والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اس موقع پر ان دونوں نے عرض کیا کہ اے ہمارے رب ہم نے ظلم کیا اپنی جانوں پر۔ پس اگر تو نے ہماری بخشش نہ فرمائی اور ہم پر رحم نہ فرمایا تو یقینا ہم خسارہ اٹھانے والوں میں سے ہوجائیں گے۔ سو اس سے معلوم ہوا کہ اللہ پاک کے احکام کی نافرمانی سراسر خسارے کا باعث ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ بہرکیف ان دونوں نے اپنے قصور کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے رب کے حضور اس طرح بخشش و رحمت کی دعاء و درخواست کی، جس پر ان کے قصور کو معاف فرما دیا گیا۔ بخلاف شیطان کے کہ وہ اپنے قصور پر اڑ گیا جس سے وہ ہمیشہ کے لئے مردود ہوگیا ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اور یہی دعا { رَبَّنَا ظَلَمْنَا اَنْفُسَنا } وہ کلمات تھے جو حضرت آدم (علیہ الصلوۃ والسلام) کو قدرت کی طرف سے الہام فرمائے گئے تھے اور جن کی طرف سورة بقرہ کی آیت { فَتَلَقّٰی اٰدَمُ مِنْ رَّبِہٖ کَلِمَات } ٍمیں اشارہ فرمایا گیا ہے۔ تمام ثقہ مفسرین کرام کا یہی کہنا ہے۔ (ملاحظہ ہو روح، مدارک، طبری، صفوۃ التفاسیر، جامع البیان اور محاسن التاویل وغیرہ) ۔ پس اہل بدعت اور خاص کر ان کے بعض بڑے غالیوں کا یہ کہنا کہ اس سے مراد آنحضرت ۔ ﷺ ۔ کا وسیلہ پکڑنا تھا، ایک بےسند بات اور ایسے لوگوں کی ایک خانہ ساز منطق ہے جس کا ذکر کسی بھی صحیح روایت میں موجود نہیں اور موضوع و من گھڑت روایات کا کوئی اعتبار نہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ بہرکیف حضرت آدم و حوا (علیہ السلام) نے اپنے طرز عمل سے بتادیا کہ خطا کار بندے کیلئے صحیح طریقہ یہی ہے کہ وہ اپنی خطاکاری کا اعتراف کرکے اپنے رب سے عفو و درگزر کی درخواست و دعا کرے ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید -
Top