Madarik-ut-Tanzil - Yunus : 6
اِنَّ فِی اخْتِلَافِ الَّیْلِ وَ النَّهَارِ وَ مَا خَلَقَ اللّٰهُ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّتَّقُوْنَ
اِنَّ : بیشک فِي : میں اخْتِلَافِ : اختلاف الَّيْلِ : رات وَالنَّهَارِ : اور دن وَمَا : اور دن خَلَقَ اللّٰهُ : اللہ نے پیدا کیا فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَالْاَرْضِ : اور زمین لَاٰيٰتٍ : نشانیاں ہیں لِّقَوْمٍ يَّتَّقُوْنَ : پرہیزگاروں کے لیے
رات اور دن کے (ایک دوسرے کے) پیچھے آنے جانے میں اور جو چیزیں خدا نے آسمان اور زمین میں پیدا کی ہیں (سب میں) ڈرنے والوں کے لئے نشانیاں ہیں۔
نمونہ نمبر 3: 6: اِنَّ فِی اخْتِلَافِ الَّیْلِ وَالنَّہَارِ (بیشک رات دن کے آگے پیچھے آنے میں) نمبر 1۔ ان میں سے ہر ایک کے دوسرے کے پیچھے آنے میں۔ نمبر 2۔ ان کے باہمی رنگوں کے مختلف ہونے میں۔ وَمَا خَلَقَ اللّٰہُ فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ (اور ان چیزوں میں جو اللہ تعالیٰ نے آسمانوں اور زمین میں پیدا کی ہیں) یعنی تمام مخلوقات میں لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّتَّقُوْنَ (بڑے دلائل ہیں ان لوگوں کیلئے جو ڈرتے ہیں) ڈرنے والوں کا خاص طور پر تذکرہ فرمایا کیونکہ آخرت کا کھٹکا اور ڈر انہی لوگوں کو ہے پھر یہ ڈران کو غور وفکر کی طرف متوجہ کردیتا ہے۔
Top