Tafseer-e-Majidi - Yunus : 6
اِنَّ فِی اخْتِلَافِ الَّیْلِ وَ النَّهَارِ وَ مَا خَلَقَ اللّٰهُ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّتَّقُوْنَ
اِنَّ : بیشک فِي : میں اخْتِلَافِ : اختلاف الَّيْلِ : رات وَالنَّهَارِ : اور دن وَمَا : اور دن خَلَقَ اللّٰهُ : اللہ نے پیدا کیا فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَالْاَرْضِ : اور زمین لَاٰيٰتٍ : نشانیاں ہیں لِّقَوْمٍ يَّتَّقُوْنَ : پرہیزگاروں کے لیے
بیشک رات اور دن کے الٹ پلٹ میں اور اللہ نے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں پیدا کیا ہے ان (سب) میں ان لوگوں کے لئے نشانیاں ہیں جو (اللہ سے) ڈرتے رہتے ہیں،12۔
12۔ (اور برائیوں سے بچتے رہتے ہیں) (آیت) ” لایت “۔ اور سب سے بڑا نشان ہے مخلوقات کے عاجز، فانی اور محکوم ہونے پر اور اللہ کی صنعت، قدرت، تصرف و حکومت پر استدلال۔ (آیت) ” لقوم یتقون “۔ یہ دلائل ہیں تو ساری ہی خلقت کے لئے۔ لیکن ان سے نفع یاب وہی ہوں گے جو اہل تقوی ہیں۔ فقہاء نے لکھا ہے کہ یہ آیت اگر آیت ماقبل کے ساتھ ملا کر پڑھی جائے تو اس سے ہئیت، حساب اور دیگر علوم طبعیات کے سیکھنے کا جواز ثابت ہوگا۔ لیکن قید اتقاء نے ان تمام علوم کو اصلاح معاد ومعاش تک بہ شرط اتباع شریعت محدود کردیا ہے۔
Top