Madarik-ut-Tanzil - Hud : 104
وَ مَا نُؤَخِّرُهٗۤ اِلَّا لِاَجَلٍ مَّعْدُوْدٍؕ
وَ : اور مَا نُؤَخِّرُهٗٓ : ہم نہیں ہٹاتے پیچھے اِلَّا : مگر لِاَجَلٍ : ایک مدت کے لیے مَّعْدُوْدٍ : گنی ہوئی (مقررہ)
اور ہم اسکے لانے میں ایک وقت معین تک تاخیر کر رہے ہیں۔
104: وَمَا نُؤَ خِّرُہٗ (اور ہم نہیں اس کو مؤخر کر رہے) یعنی مذکورہ دن کو، الاجلؔ، تمام مہلت کی مدت پر بولا جاتا ہے اور اسکی انتہاء کو بھی کہتے ہیں اور گننا اور شمار کرنا تو اسکی مدت کو بیان کرنے کیلئے غایت ومنتہا کیلئے نہیں۔ پس اس ارشاد کا معنی اِلَّا لِاَجَلٍ مَّعْدُوْدٍ (مگر ایک مقررہ مدت کیلئے) نمبر 1۔ مگر اس لئے کہ گنی ہوئی مدت پوری ہوجائے۔ مضاف مدۃ حذف کردیا یا نمبر 2۔ ہم اس دن کو مؤخر نہیں کر رہے مگر اسلئے تاکہ وہ مدت ختم ہوجائے جو ہم نے بقائے دنیا کیلئے مقرر کی ہے۔
Top