Madarik-ut-Tanzil - Hud : 47
یَوْمَ تُبَدَّلُ الْاَرْضُ غَیْرَ الْاَرْضِ وَ السَّمٰوٰتُ وَ بَرَزُوْا لِلّٰهِ الْوَاحِدِ الْقَهَّارِ
يَوْمَ : جس دن تُبَدَّلُ : بدل دی جائے گی الْاَرْضُ : زمین غَيْرَ الْاَرْضِ : اور زمین وَالسَّمٰوٰتُ : اور آسمان (جمع) وَبَرَزُوْا : وہ نکل کھڑے ہوں گے لِلّٰهِ : اللہ کے آگے الْوَاحِدِ : یکتا الْقَهَّارِ : سخت قہر والا
نوح نے کہا پروردگار میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں کہ ایسی چیز کا تجھ سے سوال کروں جس کی مجھے حقیقت معلوم نہیں۔ اور اگر تو مجھے نہیں بخشے گا اور مجھ پر رحم نہیں کرے گا تو میں تباہ ہوجاؤں گا۔
استغفارِ نوح۔ : 47: قَالَ رَبِّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ اَنْ اَسْئَلَکَ مَالَیْسَ لِیْ بِہٖ عِلْمٌ (کہا اے میرے رب بیشک میں وہ چیز جس کا مجھے علم نہ ہو اس کے متعلق سوال کرنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں) یعنی کہ مستقبل میں میں وہ چیز طلب کروں جس کے صحیح ہونے کا مجھے علم نہیں تیرے ادب کا پاس کرتے ہوئے اور تیری نصیحت کو قبول کرتے ہوئے وَاِلَّا تَغْفِرْ لِیْ (اور اگر تو نے مجھے نہ بخشا) جو سبقت مجھ سے ہوگئی وَتَرْحَمْنِیْ (اور مجھ پر رحم نہ فرمایا) اس جیسی بات کی طرف لوٹنے سے بچا کر اَکُنْ مِّنَ الْخٰسِرِیْنَ (تو میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوجاؤں گا)
Top