Madarik-ut-Tanzil - At-Tawba : 58
اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ اَقَامُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتَوُا الزَّكٰوةَ لَهُمْ اَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ١ۚ وَ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے وَعَمِلُوا : اور انہوں نے عمل کئے الصّٰلِحٰتِ : نیک وَاَقَامُوا : اور انہوں نے قائم کی الصَّلٰوةَ : نماز وَاٰتَوُا : اور ادا کی الزَّكٰوةَ : زکوۃ لَھُمْ : ان کے لیے اَجْرُھُمْ : ان کا اجر عِنْدَ : پاس رَبِّهِمْ : ان کا رب وَلَا : اور نہ خَوْفٌ : کوئی خوف عَلَيْهِمْ : ان پر وَلَا : اور نہ ھُمْ : وہ يَحْزَنُوْنَ : غمگین ہوں گے
اور جب ہمارا حکم (عذاب) آپہنچا تو ہم نے ہود کو اور جو لوگ ان کے ساتھ ایمان لائے تھے انکو اپنی مہربانی سے بچا لیا۔ اور انھیں عذاب شدید نجات دی۔
عذاب کی آمد اور ایمان والوں کی نجات : 58: وَلَمَّا جَآئَ اَمْرُ نَا نَجَّیْنَا ھُوْدًا وَّالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَہٗ (جب ہمارا عذاب والا حکم آگیا تو ہم نے ہود (علیہ السلام) اور وہ لوگ جو ان پر ایمان لائے تھے نجات دی) ان کی تعداد چار ہزار تھی۔ بِرَحْمَۃٍ مِّنَّا (اپنی مہربانی سے) نہ کہ ان کے علم کے سبب یا نمبر 2۔ ایمان کے ذریعہ ہم نے ان پر انعام کیا وَنَجَّیْنٰھُمْ مِّنْ عَذَابٍ غَلِیْظٍ (ہم نے ان کو سخت عذاب سے نجات دی) نجیناکو دوبارہ تاکید کیلئے لائے۔ نمبر 2۔ آخرت کے عذاب سے اور آخرت کے عذاب سے زیادہ کوئی عذاب سخت نہیں۔
Top