Madarik-ut-Tanzil - Az-Zumar : 81
فَاَرَدْنَاۤ اَنْ یُّبْدِلَهُمَا رَبُّهُمَا خَیْرًا مِّنْهُ زَكٰوةً وَّ اَقْرَبَ رُحْمًا
فَاَرَدْنَآ : پس ہم نے ارادہ کیا اَنْ يُّبْدِ : کہ بدلہ دے لَهُمَا : ان دونوں کو رَبُّهُمَا : ان کا رب خَيْرًا : بہتر مِّنْهُ : اس سے زَكٰوةً : پاکیزگی وَّاَقْرَبَ : اور زیادہ قریب رُحْمًا : شفقت
پس ہم نے ارادہ کیا کہ ان کا پروردگار اس لڑکے سے بہتر انہیں لڑکا دے دینداری میں بھی اور محبت کرنے میں بھی
ہماری دعا ہے کہ اللہ اس نوجوان کے والدین کو ولدصالح عطا فرمادے : 87۔ وہ نوجوان تو اپنے انجام کو پہنچ گیا اب ہم چاہتے ہیں یعنی ہماری دعا ہے کہ ان دونوں کا رب یعنی اس نوجوان کے والدین کو اللہ اس سے بہتر فرزند عطا کرے جو اچھے کام کر کے اپنی زندگی کو بھی اچھی طرح سے بسر کرے اور والدین کے لئے بھی سکون کا باعث ہو ۔ مطلب یہ ہے کہ اب ہمارا یہ خدشہ تو دور ہوا کہ اس نوجوان کے والدین کو کوئی ناگہانی آفت نہ پڑے کیونکہ ان کو وہ بیٹا جس کے باعث ان کی اپنی حالت بھی مخدوش ہوچکی تھی وہ تو اپنے انجام کو پہنچ چکا اب ہم سوائے دعا کے کیا کرسکتے ہیں ۔ (اراد یراد) چاہت ‘ خواہش یعنی ہم تو چاہتے ہیں اور ہماری خواہش یہی ہے کہ اس نوجوان کے مومن والدین کو اللہ تعالیٰ کوئی ستھری اور فرمانبردار اولاد عطا فرمائے اور اس طرح ان کے آنسو خشک ہو سکتے ہیں اگر ان کے اکلوتے بیٹے کے بچانے کی کوئی تدبیر ہم کرتے تو ممکن تھا کہ اس سے اس ان کے لئے وہی بچہ وبال جان بنتا اور اب ان کو اس طرح کی فکر تو نہیں رہی اور باقی دن تو وہ بےخوف وخطر بسر کریں گے اور اللہ تعالیٰ قادر وکریم ہے اگر ان کو نیک اولاد مرحمت فرما دے تو یہ اس سے کوئی بعید بات نہیں ہماری دعا ہے کہ اللہ ان کو اس کا نعم البدل عطا فرمائے ۔ جو ان کے لئے دین و دنیا میں کام آئے ۔
Top