Kashf-ur-Rahman - Al-Kahf : 81
فَاَرَدْنَاۤ اَنْ یُّبْدِلَهُمَا رَبُّهُمَا خَیْرًا مِّنْهُ زَكٰوةً وَّ اَقْرَبَ رُحْمًا
فَاَرَدْنَآ : پس ہم نے ارادہ کیا اَنْ يُّبْدِ : کہ بدلہ دے لَهُمَا : ان دونوں کو رَبُّهُمَا : ان کا رب خَيْرًا : بہتر مِّنْهُ : اس سے زَكٰوةً : پاکیزگی وَّاَقْرَبَ : اور زیادہ قریب رُحْمًا : شفقت
لہٰذا ہم نے یہ چاہا کہ ان دونوں کا رب ان کو اس لڑکے کی بجائے کوئی ایسی اولاد دے دے جو پاکیزگی میں اس مقتول لڑکے سے بہتر اور رحم کرنے میں اس سے بڑھ کر ہو
-8 1 لہٰذا ہم نے یہ ارادہ کیا کہ ان دونوں ماپ کا پروردگار ان کو اس لڑکے کی بجائے کوئی اور اولاد دیدے جو پاکیزگی میں اس مقتول لڑکے سے بہتر اور محبت اور شفقت میں قرب تر ہو۔ یعنی کوئی ایسی اولاد عطا کر دے جو خصائل رذیلہ اور کفر و بد دینی کی آلائشوں سے پاک ہو اور بنی نوع انسان کی ہمدرد اور شفقت و محبت کرنے والی ہو۔ یہ دونوں خوبیاں ظاہر ہے کہ مسلمان میں ہی ہوسکتی ہیں یا جس میں یہ خوبیاں ہوں وہ مسلمان ہی ہوسکتا ہے۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں اسی ماں باپ کے گھر پیچھے ایک بیٹی پیدا ہوئی ایک نبی سے بیاہی گئی اس سے ایک نبی پیدا ہوئے جس سے ایک امت قائم ہوئی۔ 12
Top