Tafseer-e-Majidi - Az-Zumar : 40
الَّذِیْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَرْضَ فِرَاشًا وَّ السَّمَآءَ بِنَآءً١۪ وَّ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَخْرَجَ بِهٖ مِنَ الثَّمَرٰتِ رِزْقًا لَّكُمْ١ۚ فَلَا تَجْعَلُوْا لِلّٰهِ اَنْدَادًا وَّ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
الَّذِیْ جَعَلَ : جس نے بنایا لَكُمُ : تمہارے لئے الْاَرْضَ : زمین فِرَاشًا : فرش وَالسَّمَآءَ : اور آسمان بِنَاءً : چھت وَاَنْزَلَ : اور اتارا مِنَ السَّمَآءِ : آسمان سے مَاءً : پانی فَاَخْرَجَ : پھر نکالے بِهٖ : اس کے ذریعے مِنَ : سے الثَّمَرَاتِ : پھل رِزْقًا : رزق لَكُمْ : تمہارے لئے فَلَا تَجْعَلُوْا : سو نہ ٹھہراؤ لِلّٰہِ : اللہ کے لئے اَنْدَادًا : کوئی شریک وَّاَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ : اور تم جانتے ہو
کہ کوئی شخص ہے جس پر اسے رسوا کرنے والا عذاب آیا چاہتا ہے، اور جس پر عذاب مستقل نازل ہوگا،52۔
52۔ یعنی جب تم اپنا طریقہ نہیں چھوڑتے، میں بھی اپنا طریقہ نہیں چھوڑتا، تم اپنے طریق پر عمل کیے جاؤ، میں اپنے طریق پر۔ عنقریب معلوم ہوا جاتا ہے، کہ بدراہ اور مستحق عذاب کون سا فریق ہے۔ (آیت) ” من ....... یخزیہ “۔ مراد عذاب دنیوی ہے۔ چناچہ یہ عذاب مشرکین مکہ پر فتح بدر کی صورت میں نازل ہوا۔ (آیت) ” و ...... مقیم “۔ ؛ مراد عذاب آخرت ہے۔
Top