Madarik-ut-Tanzil - Adh-Dhaariyat : 17
كَانُوْا قَلِیْلًا مِّنَ الَّیْلِ مَا یَهْجَعُوْنَ
كَانُوْا : وہ تھے قَلِيْلًا : تھوڑا مِّنَ الَّيْلِ : رات سے، میں مَا يَهْجَعُوْنَ : وہ سوتے
رات کے تھوڑے سے حصے میں سوتے تھے
آیت 17 : کَانُوْا قَلِیْلًا مِّنَ الَّیْلِ مَا یَہْجَعُوْنَ (وہ لوگ رات کو بہت کم سوتے تھے) یھجعون۔ سونے کے معنی میں آتا ہے۔ نحو : نمبر 1۔ ما تاکید کے لئے زائدہ ہے۔ یھجعون یہ کان کی خبر ہے۔ معنی یہ ہے وہ رات کے تھوڑے سے حصہ میں سوتے تھے۔ یا نمبر 2۔ ما مصدریہ ہے تقدیر کلام یہ ہے۔ کانوا قلیلاً من اللیل ہجوعہم۔ اور ان کا سونا بہت تھوڑا رات میں تھا۔ ہجوعہم یہ مرفوع ہے کانوا کی وائو سے بدل ہے۔ قلیلاً سے بدل نہیں ہے۔ چونکہ جب قلیل کی صفت من اللیل آگئی تو وہ شبہ فعل سے نکل گیا۔ اور اس کا عمل مشابہت ہی کی وجہ سے ہے۔ تقدیر کلام اس طرح ہوئی کان ہجوعہم قلیلاً من اللیل۔ نمبر 3۔ ما نافیہ نہیں بن سکتا کہ اس کا یہ معنی کریں کہ وہ رات کا تھوڑا سا حصہ بھی نہ سوتے تھے بلکہ ساری رات بیدار رہتے کیونکہ ما نافیہ کا مابعد ماقبل میں عمل نہیں کرتا۔ اس طرح نہیں کہہ سکتے۔ زیدًا ماضربت۔
Top