Madarik-ut-Tanzil - An-Najm : 34
وَ اَعْطٰى قَلِیْلًا وَّ اَكْدٰى
وَاَعْطٰى : اور اس نے دیا قَلِيْلًا : تھوڑا سا وَّاَكْدٰى : اور بند کردیا
اور تھوڑا سا دیا (پھر) ہاتھ روک لیا
اسلام کے بعد کفر اختیار کیا : آیت 34: وَاَعْطٰى قَلِيْلًا وَّاَكْدٰى (اور تھوڑا مال دیا اور بند کردیا) اپنا عطیہ دینا بند کردیا اور اس کے دینے سے رک گیا۔ اکدی اصل میں اکداء الحاضر سے لیا گیا۔ وہ یہ ہے کہ کھودنے میں سامنے سخت چٹان آجائے اور وہ اس کو کھودنے سے روک دے۔ قول ابن عباس ؓ : یہ ان لوگوں کے متعلق ہے جنہوں نے اسلام کے بعد کفر اختیار کیا۔ ایک قول یہ ہے : ولید بن مغیرہ کے متعلق اتری، اس نے قریب تھا کہ نبی اکرم ﷺ کی اتباع کرلی مگر بعض کفار نے اس کو عار دلائی، اور کہنے لگے تو نے اپنے بڑوں کا دین چھوڑ دیا اور خیال کیا کہ وہ جہنمی ہیں۔ اس نے جواب دیا مجھے خطرہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کا عذاب نازل ہو۔ دوسرا کافر کہنے لگا میں اس کا ضامن ہوں اگر وہ اپنے مال میں سے کچھ حصہ دے اور اپنے شرک کی طرف لوٹ آئے، تو وہ اس کی طرف سے عذاب الہی کو اٹھا لے گا۔ ولید نے ایسا کردیا اور اس مال کا کچھ حصہ اس کو دیا جس نے اس شرط پر ضمانت اٹھا لی پھر بقیہ کے متعلق بخل اختیار کرتے ہوئے رک گیا۔
Top