Tafseer-e-Usmani - An-Najm : 34
وَ اَعْطٰى قَلِیْلًا وَّ اَكْدٰى
وَاَعْطٰى : اور اس نے دیا قَلِيْلًا : تھوڑا سا وَّاَكْدٰى : اور بند کردیا
اور لایا تھوڑا سا اور سخت نکالا6 
6  حضرت شاہ صاحب لکھتے ہیں۔ " یعنی تھوڑا سا ایمان لانے لگا پھر اس کا دل سخت ہوگیا۔ " مجاہد وغیرہ کہتے ہیں کہ یہ آیات ولید بن مغیرہ کے بارے میں نازل ہوئیں۔ حضور ﷺ کی باتیں سن کر اس کو اسلام کی طرف تھوڑی سی رغبت ہو چلی تھی۔ اور کفر کی سزا سے ڈر کر قریب تھا کہ مشرف باسلام ہوجائے۔ ایک کافر نے کہا کہ ایسا مت کر میں تیرے سب جرائم اپنے اوپر لیتا ہوں۔ تیری طرف سے میں سزا بھگت لوں گا۔ بشرطیکہ اس قدر مال مجھ کو دیا جائے۔ اس نے وعدہ کرلیا اور مقررہ رقم کی کچھ قسط ادا کر کے باقی سے انکار کردیا۔ اس صورت میں " وَاَعْطٰی قَلِیْلًا وَاَکْدیٰ " کے معنی یہ ہوں گے کہ کچھ مال دیا، پھر ہاتھ کھینچ لیا۔
Top