Madarik-ut-Tanzil - Ar-Rahmaan : 14
خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ صَلْصَالٍ كَالْفَخَّارِۙ
خَلَقَ الْاِنْسَانَ : اس نے پیدا کیا انسان کو مِنْ صَلْصَالٍ : بجنے والی مٹی سے كَالْفَخَّارِ : ٹھیکری کی طرح
اسی نے انسان کو ٹھیکرے کی طرح کھنکھناتی مٹی سے بنایا
14 : خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ صَلْصَالٍ (اسی نے انسان کو پیدا کیا بجتی مٹی سے) صلصالؔ خشک مٹی جس سے آواز آئے۔ کَالْفَخَّارِ (جو ٹھیکرے کی طرح تھی) فخارؔ آگ سے پکی ہوئی مٹی اور اسی کو ٹھیکری کہتے ہیں۔ ازالۃ الشک : اس ارشاد اور دوسری آیات میں من حمأ منسون ] الحجر : 26[ اور من طین لازب ] الصافات : 11[ اور نمبر 3۔ من تراب ] آل عمران : 59[ میں کوئی اختلاف نہیں کیونکہ یہ سب معنی کے لحاظ سے متفق ہیں۔ کیونکہ ان کا حاصل یہ ہے اس نے مٹی سے پیدا کیا اولاً طیناً پھر حماً مسنون پھر صلصال کی حالتوں سے گزارا۔
Top