Madarik-ut-Tanzil - Al-Haaqqa : 45
لَاَخَذْنَا مِنْهُ بِالْیَمِیْنِۙ
لَاَخَذْنَا : البتہ پکڑ لیتے ہم مِنْهُ : اس کو بِالْيَمِيْنِ : دائیں ہاتھ سے
تو ہم ان کا داہنا ہاتھ پکڑ لیتے
45 : لَاَخَذْنَا مِنْہُ بِالْیَمِیْنِ (تو ہم ان کا داہنا ہاتھ پکڑ لیتے) ضرور ان کو پکڑ کر قتل کردیتے۔ جیسا کہ بادشاہ ان لوگوں کے ساتھ کرتے ہیں جو ان کے متعلق جان بوجھ کر جھوٹ بولتے ہیں تاکہ ان سے غصہ کا جلد انتقام لیا جاسکے۔ پس اس آیت میں پکڑا کر قتل کرنے کو اس کی اصل شکل میں ہولناکی ظاہر کرنے کیلئے ذکر کیا اور اس کی حقیقت یہ ہے ہاتھ سے پکڑ کر اس کی گردن اڑا دیں۔ دائیں کو خاص کرنے کی وجہ یہ ہے کہ جب قاتل گدی پر ضرب لگانے لگتا ہے تو اپنے بائیں ہاتھ سے اس کو پکڑتا ہے اور جب تلوار کا وار گردن پر کرنا چاہتا ہے اور تلوار سے اس کے رودررو ہوتا ہے اور یہ صورت حال مقتول پر زیادہ سخت ہوتی ہے کیونکہ وہ تلوار کو اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا ہوتا ہے۔ تو اس وقت وہ اس کے دائیں ہاتھ کو پکڑ لیتا ہے۔ اور لاخذنا منہ بالیمین کا معنی یہ ہے : لاخذنا بیمینہٖ ہم ضرور اس کو اس کے دائیں ہاتھ سے پکڑ لیتے اور اس طرح۔
Top