Tafseer-e-Saadi - Al-Haaqqa : 45
لَاَخَذْنَا مِنْهُ بِالْیَمِیْنِۙ
لَاَخَذْنَا : البتہ پکڑ لیتے ہم مِنْهُ : اس کو بِالْيَمِيْنِ : دائیں ہاتھ سے
تو ہم ان کا داہنا ہاتھ پکڑ لیتے
(لاخذنا بالیمین، ثم لقطعنا من الوتین) ۔ تو ہم اسے دائیں ہاتھ سے پکڑ لیتے اور رگ گردن کاٹ دیتے۔ (وتین) وہ رگ ہے جو دل کے قریب ہوتی ہے اگر وہ کٹ جائے تو انسان ہلاک ہوجاتا ہے اگر یہ فرض کر بھی لیاجائے۔۔۔ حاشا وکلا۔۔۔ کہ آپ نے اللہ پر جھوت گھڑا ہے تو اللہ آپ کو فورا سزا دیتا اور آپ کی اس طرح پکڑتا جس طرح ایک غالب اور قدرت رکھنے والی ہستی پکڑتی ہے کیونکہ وہ حکمت والا اور ہر چیز پر قادر ہے۔ اس کی حکمت تقاضا کرتی ہے کہ وہ اپنے بارے میں جھوٹ گھڑنے والے کو مہلت نہ دے جو یہ سمجھتا کہ اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کے کون اور اموال اس لیے کہ مباح ٹھہرا دیے ہیں جو اس کی مخالفت کریں نجات صرف اسی کے لیے ہے اور اس کے پیروکاروں کے لیے ہے اور جو کوئی اس کی مخالفت رکتا ہے اس کے لیے ہلاکت ہے۔ پس جب اللہ نے معجزات کے ذریعے سے اپنے رسول کی مدد فرمائی اور جو کچھ لے کر وہ مبعوث ہو اس کی صداقت پر واضح نشانیوں کے ساتھ دلائل براہین دیے، اس کے دشمنوں کے خلاف اسے فتح ونصرت سے نوازا گیا اور ان کی پیشانیاں اس کے قبضے میں دے دیں تو یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس کی رسالت پر سب سے بڑی گواہی ہے۔
Top