Tafseer-e-Mazhari - Al-Haaqqa : 45
لَاَخَذْنَا مِنْهُ بِالْیَمِیْنِۙ
لَاَخَذْنَا : البتہ پکڑ لیتے ہم مِنْهُ : اس کو بِالْيَمِيْنِ : دائیں ہاتھ سے
تو ہم ان کا داہنا ہاتھ پکڑ لیتے
لاخذنا منہ بالیمین . تو ہم دائیں ہاتھ سے اس کی گرفت کرلیتے یعنی اس کو ذلیل کرنے کے لیے اس کا دایاں ہاتھ پکڑ لیتے یا اپنے دائیں ہاتھ سے اس کو پکڑ لیتے مؤخر الذکر صورت میں منہ میں من زائد ہے یمین اللہ متشابہات میں سے ہے) جس کی صحیح مراد سوائے خدا کے کوئی نہیں جانتا) کسی نے اس کا معنی قوت اور قدرت بھی بیان کیا ہے کیونکہ دائیں ہاتھ میں (اصل) قوت ہوتی ہے۔ حضرت ابن عباس ؓ نے قوت اور قدرت ہی سے تفسیر کی ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ منہ میں من سببی ہو یعنی اس کے جھوٹ بنانے کی وجہ سے ہم اس کی گرفت کرلیتے۔
Top