Tafseer-e-Majidi - Al-Hajj : 6
ذٰلِكَ بِاَنَّ اللّٰهَ هُوَ الْحَقُّ وَ اَنَّهٗ یُحْیِ الْمَوْتٰى وَ اَنَّهٗ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌۙ
ذٰلِكَ : یہ بِاَنَّ : اس لیے کہ اللّٰهَ : اللہ هُوَ الْحَقُّ : وہی برحق وَاَنَّهٗ : اور یہ کہ وہ يُحْيِ : زندہ کرتا ہے الْمَوْتٰى : مردوں وَاَنَّهٗ : اور یہ کہ وہ عَلٰي : پر كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے قَدِيْرٌ : قدرت رکھنے والا
یہ (سب) اس سبب سے کہ اللہ ہی (کی ہستی) حق ہے،11۔ اور وہی بےجانوں میں جان ڈالتا ہے اور وہی ہر چیز پر قادر ہے
11۔ (اور وہی یہ سب تغیرات ہر لمحہ وہر آن کرتی رہتی ہے) مشاہدات کا ئنات سے قرآن مجید کا مقصود ہمیشہ ایک ہی رہتا ہے۔ یعنی اسلام کے بنیادی عقائد کا اثبات۔ چناچہ یہاں بھی مقصود ارشاد یہی ہے کہ یہ سارے واقعات دلیل ہیں اللہ کی قدرت، حکمت، صنعت، وحدانیت کے، اور انسان (فاعل بالارادہ مخلوق) کی مسؤلیت کے۔
Top