Tafseer-e-Majidi - Al-Hujuraat : 3
اِنَّ الَّذِیْنَ یَغُضُّوْنَ اَصْوَاتَهُمْ عِنْدَ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ امْتَحَنَ اللّٰهُ قُلُوْبَهُمْ لِلتَّقْوٰى١ؕ لَهُمْ مَّغْفِرَةٌ وَّ اَجْرٌ عَظِیْمٌ
اِنَّ الَّذِيْنَ : بیشک جو لوگ يَغُضُّوْنَ : پست رکھتے ہیں اَصْوَاتَهُمْ : اپنی آوازیں عِنْدَ : نزدیک رَسُوْلِ اللّٰهِ : اللہ کا رسول اُولٰٓئِكَ : یہ وہ لوگ الَّذِيْنَ : جو، جن امْتَحَنَ اللّٰهُ : آزمایا ہے اللہ نے قُلُوْبَهُمْ : ان کے دل لِلتَّقْوٰى ۭ : پرہیزگاری کیلئے لَهُمْ مَّغْفِرَةٌ : ان کیلئے مغفرت وَّاَجْرٌ عَظِيْمٌ : اور اجر عظیم
بیشک جو لوگ اپنی آواز رسول اللہ ﷺ کے سامنے پست رکھتے ہیں، یہی وہ لوگ ہیں جن کے قلوب کو اللہ نے تقوی کے لئے خالص کردیا ہے ان لوگوں کے لئے مغفرت اور اجر عظیم ہے،4۔
4۔ (تو تم جو اجر ومغفرت کے حریص ہو، کیوں نہ اسی امتحان میں پورے اتروگے) احادیث صحیح میں آتا ہے کہ آیہ (آیت) ” لاترفعوا اصواتکم “۔ الخ کے نزول کے بعد سے فلاں اور فلاں صحابی اس باب میں بڑے خائف اور محتاط ہوگئے تھے اور غایت احتیاط سے کام لینے لگے تھے۔ (آیت) ” الذین ..... للتقوی “۔ یعنی اس باب میں دو صفت کمال تقوی کے ساتھ موصوف ہیں۔
Top