Tafseer-e-Majidi - At-Tawba : 116
اِنَّ اللّٰهَ لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ یُحْیٖ وَ یُمِیْتُ١ؕ وَ مَا لَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ مِنْ وَّلِیٍّ وَّ لَا نَصِیْرٍ
اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ لَهٗ : اس کے لیے مُلْكُ : بادشاہت السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین يُحْيٖ : وہ زندگی دیتا ہے وَيُمِيْتُ : اور وہ مارتا ہے وَمَا لَكُمْ : اور تمہارے لیے نہیں مِّنْ : کوئی دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا مِنْ : سے وَّلِيٍّ : کوئی حمایتی وَّلَا نَصِيْرٍ : اور نہ مددگار
بیشک وہ اللہ ہی ہے جس کی حکومت آسمانوں اور زمین میں ہے (وہی) جلاتا ہے اور مارتا ہے اور اللہ کے سوا تمہارا کوئی بھی یارو مددگار نہیں،215۔
215۔ وہی قبل ممانعت ضرر سے بچاتا ہے اور وہی بعد ممانعت عدم تعمیل پر سزا بھی دینے والا ہے۔ (آیت) ” ان اللہ۔۔۔ یمیت “۔ یہاں یہ بتلا دیا کہ ہر طرح کی قدرت، حکومت، اختیار اسی کا ہے، وہی جو چاہے حکم دے اور جس ضرر سے چاہے بچالے۔ کسی شے میں فی نفسہ کوئی خاصیت موجود نہیں، مضرت ومنفعت کی جو بھی خاصیت پیدا ہوتی ہے، اسی مسبب الاسباب اور فاعل حقیقی کی مشیت و ارادہ سے پیدا ہوتی ہے۔
Top