Tafseer-e-Mazhari - Al-Anbiyaa : 23
لَا یُسْئَلُ عَمَّا یَفْعَلُ وَ هُمْ یُسْئَلُوْنَ
لَا يُسْئَلُ : اس سے باز پرس نہیں کرتے عَمَّا : اس سے جو يَفْعَلُ : وہ کرتا ہے وَهُمْ : اور (بلکہ) وہ يُسْئَلُوْنَ : باز پرس کیے جائیں گے
وہ جو کام کرتا ہے اس کی پرستش نہیں ہوگی اور (جو کام یہ لوگ کرتے ہیں اس کی) ان سے پرستش ہوگی
لایسئل عما یفعل وہم یسئلون۔ اس سے اس کے فعل کی بازپرس نہیں کی جائے گی اور ان سے (یعنی آسمان و زمین والوں سے ان کے اعمال کی) باز پرس کی جائے گی ‘ یعنی اللہ کی عظمت ‘ اقتدار کی قوت ‘ الوہیت میں یکتائی اور ذاتی حکومت کی وجہ سے اس سے باز پرس کرنے والا کوئی نہیں ہوگا ‘ باز پرس کرنے نہ کی جا سکنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس کا ہر فعل اپنی ملکیت میں تصرف ہے وہ ہر چیز کا مالک ہے اور مالک اپنی ملکیت میں جیسا چاہے تصرف کرسکتا ہے اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا جاسکتا اور مخلوق کا تصرف اپنی ملک میں تصرف نہیں مخلوق کسی چیز کی حقیقی مالک ہی نہیں ہے بلکہ اللہ کی ملک میں تصرف ہے اور اللہ کی ملک میں تصرف اس کی اجازت کے بغیر جائز نہیں ‘ لہٰذا اللہ کی ملک میں تصرف کرنے والوں سے باز پرس کی جائے گی۔ لَایُسَْءٰلُ عَمَّا یَفْعَلُ وَہُمْ یُسْءَلُوْنَ ۔ یہ پورا کلام سابق مضمون کی علت ہے کیونکہ جو مسؤل ہوگا وہ اس ذات کا شریک کیسے ہوسکتا ہے جو غیر مسؤل ہے۔
Top