Tafseer-e-Mazhari - Ash-Shu'araa : 18
قَالَ اَلَمْ نُرَبِّكَ فِیْنَا وَلِیْدًا وَّ لَبِثْتَ فِیْنَا مِنْ عُمُرِكَ سِنِیْنَۙ
قَالَ : فرعون نے کہا اَلَمْ نُرَبِّكَ : کیا ہمنے تجھے نہیں پالا فِيْنَا : اپنے درمیان وَلِيْدًا : بچپن میں وَّلَبِثْتَ : اور تو رہا فِيْنَا : ہمارے درمیان مِنْ عُمُرِكَ : اپنی عمر کے سِنِيْنَ : کئی برس
(فرعون نے موسیٰ سے کہا) کیا ہم نے تم کو کہ ابھی بچّے تھے پرورش نہیں کیا اور تم نے برسوں ہمارے ہاں عمر بسر (نہیں) کی
قال الم نربک فینا ولیدا۔ کہنے لگا کیا ہم نے اس وقت اپنے گھروں میں نہیں پالا تھا ؟ جبکہ تو (نوزائیدہ) بچہ تھا۔ ولید سے مراد ہے بچہ ‘ قرب ولادت کی وجہ سے ولید کہا (ورنہ حضرت موسیٰ فرعون کے گھر کے اندر پیدا نہیں ہوئے تھے) ۔ ولبثت فینا من عمرک سنین۔ اور تو ہمارے اندر برسوں رہا۔ روایت میں آیا ہے کہ حضرت موسیٰ فرعون کے پاس تیس سال کی عمر تک رہے پھر مدین کو چلے گئے وہاں دس سال رہے پھر مصر کو لوٹے اور فرعونیوں کو تیس سال تک اللہ کی طرف بلاتے رہے پھر فرعون کے ڈوبنے کے بعد پچاس برس زندہ رہے۔ (آپ کی کل عمر 120 برس ہوئی) ۔
Top