Tafseer-e-Mazhari - Al-Ahzaab : 3
وَّ تَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ١ؕ وَ كَفٰى بِاللّٰهِ وَكِیْلًا
وَّتَوَكَّلْ : اور بھروسہ رکھیں آپ عَلَي اللّٰهِ ۭ : اللہ پر وَكَفٰي : اور کافی ہے بِاللّٰهِ : اللہ وَكِيْلًا : کارساز
اور خدا پر بھروسہ رکھنا۔ اور خدا ہی کارساز کافی ہے
و توکل علی اللہ . اور اللہ پر پورا بھروسہ رکھئے۔ وکفی باللہ وکیلا . اور (تمام امور کا) اللہ پورا ذمہ دار ہے اور اس کی ذمہ داری کافی ہے۔ یہ حکم تَوَکُّل کا تتمہ ہے۔ زجاج نے کہا : یہ جملہ خبریہ ہے لیکن امر کے معنی میں ہے یعنی بمعنی انشاء ہے۔ مطلب یہ ہے کہ اللہ کی ذمہ داری کافی ہے ‘ آپ اس پر پورا کافی اعتماد رکھیں یعنی اللہ کی قدرت کامل ہے ‘ اس کا علم کامل ہے اور اس کی رحمت کاملہ ہے۔ تمام امور اسی کے سپرد ہیں ‘ کسی دوسرے کو سپرد کرنے کی ضرورت نہیں۔ اگر یہ (تمام باتیں جانتے ہوئے بھی) کوئی اپنے امور کو کسی غیر کے سپرد کرتا ہے تو وہ احمق ہے ‘ سبک سر ہے۔
Top