Tafseer-e-Mazhari - Al-Hashr : 20
لَا یَسْتَوِیْۤ اَصْحٰبُ النَّارِ وَ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ١ؕ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ هُمُ الْفَآئِزُوْنَ
لَا يَسْتَوِيْٓ : برابر نہیں اَصْحٰبُ النَّارِ : دوزخ والے وَاَصْحٰبُ الْجَنَّةِ ۭ : اور جنت والے اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ : جنت والے هُمُ : وہی ہیں الْفَآئِزُوْنَ : مراد کو پہنچنے والے
اہل دوزخ اور اہل بہشت برابر نہیں۔ اہل بہشت تو کامیابی حاصل کرنے والے ہیں
لا یستوی اصحب النار واصحاب الجنۃ اصحب الجنۃ ھم الفائزون . دوزخی اور جنتی باہم برابر نہیں۔ اہل جنت ہی کامیاب ہیں۔ “ لَا یَسْتَوِیْٓ اَصْحٰبُ النَّارِ....... یعنی جن لوگوں نے اپنے نفسوں کو ذلیل و حقیر کیا اور مستحق دوزخ ہوگئے اور جن لوگوں نے اپنے نفسوں کو کامل بنا دیا اور مستحق جنت ہوگئے ‘ یہ دونوں گروہ برابر نہیں ہیں۔ شافعیہ نے استدلال کیا کہ مسلم اور غیر مسلم برابر نہیں ‘ اس لیے مؤمن کو کافر کے قصاص میں قتل نہیں کیا جائے گا۔ شافعیہ کا یہ استدلال غلط ہے کیونکہ آیت سے مراد یہ ہے کہ آخرت میں مؤمن و کافر برابر نہیں ہیں کیونکہ اگلی آیت میں فرمایا ہے : اہل جنت ہی کامیاب ہیں (یعنی آخرت میں) ۔
Top