Ashraf-ul-Hawashi - Al-Hashr : 20
لَا یَسْتَوِیْۤ اَصْحٰبُ النَّارِ وَ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ١ؕ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ هُمُ الْفَآئِزُوْنَ
لَا يَسْتَوِيْٓ : برابر نہیں اَصْحٰبُ النَّارِ : دوزخ والے وَاَصْحٰبُ الْجَنَّةِ ۭ : اور جنت والے اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ : جنت والے هُمُ : وہی ہیں الْفَآئِزُوْنَ : مراد کو پہنچنے والے
{ اَصْحٰبُ النَّارِ } اور { اَصْحٰبُ الْجَنَّۃِ } برابر نہیں ہو سکتے ، اہل جنت ہی تو بامراد (کامیاب لوگ) ہیں
اہل النار اور اہل الجنۃ دونوں برابر نہیں ہو سکتے ، اہل جنت ہی کامیاب ہیں 20 ؎ ایک چیز فوز و فلاح ہے اور ایک چیز لعنت و عذاب ۔ اگر ان دونوں کا کوئی فرق نہ سمجھ سکے تو یہ اس کی سمجھ کا قصور ہے اس کے نہ سمجھنے سے دونوں ایک چیز نہیں ہو سکتے۔ فوز و فلاح ہی کا دوسرا نام جنت ہے اور لعنت و عذاب کا دوسرا نام دوزخ اور دونوں ہی اس دنیوی زندگی کا نتیجہ ہیں ۔ جو شخص سچے دل سے ایمان لایا اور اور اچھے اعمال کیے وہ کامیاب و کامران ہوا اور اس کے حصہ میں فوز و فلاح آگئی اور جو شخص سچے دل سے ایمان نہ لانا یا کفر کی روش اختیار کی وہ اللہ تعالیٰ کی لعنت و عذاب کا مستحق ٹھہرا اور دوسرے لفظوں میں وہ اس دنیوی زندگی میں کیے گئے اعمال ہی کے باعث فیل (Fail) ہوگیا اور ظاہر ہے کہ فیل ہونے والا اور پاس ہونے والا دونوں کبھی برابر نہیں ہو سکتے۔ پھر جو شخص فیل ہونے اور پاس ہونے کو ایک ہی طرح سے خیال کرتا ہے کیا اس کی عقل و فکر کا جنازہ نکل نہیں گیا ۔ جس طرح اندھیرا اور روشنی ، سردی اور گرمی ، خوشی اور غمی ، رات اور دن آپس میں متضاد ہیں اسی طرح جنت اور دوزخ بھی متضاد مخالف ہیں ، اسی طرح ناکامی اور کامیاب بھی متضاد ہیں ، ان کو ایک نہیں کہا جاسکتا ۔
Top