Mazhar-ul-Quran - An-Naba : 12
وَّ بَنَیْنَا فَوْقَكُمْ سَبْعًا شِدَادًاۙ
وَّبَنَيْنَا : اور بنائے ہم نے فَوْقَكُمْ : تمہارے اوپر سَبْعًا : سات شِدَادًا : مضبوط/ سخت
ہم نے (ف 2) تمہارے اوپر سات آسمان مضبوط بنائے
(ف 2) زمین کی عجائبات کے ذکر کے بعد ان آیتوں میں آسمانی عجائبات کا ذکر ہے کہ دیکھو ہم نے تمہارے سروں پر سات درجے کی ایک مضبوط چھت بنائی ، اس کی مضبوطی سب کی آنکھوں کے سامنے ہے کہ ہزارہا برس سے بغیر کسی طرح کی مرمت کے بالکل بےسہارے کھڑی ہیں اور اس میں سات ستارے ایسے ہیں کہ ہر مومن کافر اس سے فائدہ اٹھاتا ہے اور دیکھو ہم نے تمہارے واسطے ایک روشن چراغ بنایا یعنی آفتاب کہ ہر شخص اس کی روشنی اور گرمی سے فائدہ اٹھاتا ہے اور دیکھو ہم نے تمہارے لیے بادلوں سے بہت مینہ اتارا، یہ کام ہم نے اس لیے کہ تمہارے لیے اناج پیدا کریں، اور نباتات جس میں سے بعض ساگ وغیرہ تمہارے کام ہیں اور بعض چارہ وغیرہ تمہارے جانوروں کا اور اس پانی سے ہم نے گنجان درختوں کے باغ لگائے تاکہ تم میوہ کھاؤ اور لذت اٹھا، یہ سب قدرت کی عظیم الشان نشانیا ؓ بیان فرما کر بتلا دیا کہ جو خدا ایسی قدرت و حکمت والا ہے کیا اسے تمہارا دوسری مرتبہ پیدا کرنا اور حساب کتاب کے لیے اٹھانا کچھ مشکل ہوگا اور کیا یہ بات اس کی حکمت کے منافی نہ ہوگی، کہ اتنے بڑے کارخانہ کو یوں ہی خلط ملط بےنتیجہ پڑاچھوڑ دیاجائے یقینا دنیا کے اس طویل سلسلہ کو کوئی صاف نتیجہ اور انجام ہونا چاہیے اسی کو ہم آخرت کہتے ہیں ، جس طرح نیند کے بعد بیداری اور رات کے بعد دن آتا ہے ایسے ہی سمجھ لو کہ دنیا کے خاتمہ پر آخرت کا آنا یقینی ہے ۔
Top