Tadabbur-e-Quran - An-Naba : 12
وَّ بَنَیْنَا فَوْقَكُمْ سَبْعًا شِدَادًاۙ
وَّبَنَيْنَا : اور بنائے ہم نے فَوْقَكُمْ : تمہارے اوپر سَبْعًا : سات شِدَادًا : مضبوط/ سخت
تمہارے اوپرسات محکم آسمان نہیں بنائے
’وَبَنَیْنَا فَوْقَکُمْ سَبْعًا شِدَادًا‘۔ زمین کی نشانیوں کے بعد آسمان کی طرف توجہ دلائی۔ فرمایا اب اوپر دیکھو ہم نے تمہارے اوپر سات محکم آسمان بنائے۔ آسمان کا ذکر اگرچہ یہاں الفاظ میں نہیں ہے لیکن جو صفات مذکور ہیں وہ خود دلیل ہیں کہ مراد آسمان ہی ہے۔ ’شداد‘ سے مراد وہی بات ہے جو سورۂ ملک میں یوں فرمائی گئی ہے: خَلْقِ الرَّحْمٰنِ مِنْ تَفٰوُتٍ فَارْجِعِ الْبَصَرَ ھَلْ تَرٰی مِنْ فُطُوْرٍ ثُمَّ ارْجِعِ الْبَصَرَ کَرَّتَیْنِ یَنْقَلِبْ اِلَیْکَ الْبَصَرُ خَاسِءًا وَّھُوَ حَسِیْرٌ.(الملک ۶۷: ۳-۴) ’’جس نے پیدا کیے ساتھ آسمان تہ بہ تہ۔ تم خدائے رحمان کی کاری گری میں کوئی خلل نہیں پا سکتے۔ تو نگاہ دوڑاؤ کہیں اس میں کوئی شگاف دیکھتے ہو! پھر نگاہ دوڑاؤ دوبارہ۔ نگاہ ناکام ہو کر تمہاری طرف پلٹ آئے گی اور وہ تھکی ہوئی ہو گی۔‘‘ مطلب یہ ہے کہ تم اس ناپیداکنار چھت کو جہاں تک دیکھو گے اس کو محکم اور بالکل بے خلل پاؤ گے کسی گوشے میں کسی ادنیٰ نقص کی بھی نشان دہی نہیں کر سکتے۔
Top