Mualim-ul-Irfan - An-Naba : 10
وَّ جَعَلْنَا الَّیْلَ لِبَاسًاۙ
وَّجَعَلْنَا : اور بنایا ہم نے الَّيْلَ : رات کو لِبَاسًا : لباس/ پردہ پوش
اور ہم نے رات کو بمنزلہ لباس کے بنایا
(لیل و نہار کے فوائد) فرمایا وجعلنا نومکم سباتا ہم نے تمہارے لیے نیند کو آرام کا ذریعہ بنایا۔ سات گہرے سکون اور آرام کو کہتے ہیں ۔ سکون انسان کو نیند کے ذریعے میسر آتا ہے تا کہ اس کی تھکاوٹ دور ہوجائے انسان فطری طور پر کمزور ہے جیسا فرمایا خلق الا نسان ضعیفا یعنی انسان مسلسل دو وقت تک کا م نہیں کرسکتا ۔ بلکہ وقفہ وقفہ سے آرام کی ضرورت ہوتی ہے۔ لہذا اللہ تعالیٰ نے نیند کو پیدا کیا ۔ تاکہ جب انسان کام کاج کرکے تھک جائے تو کچھ دیر کے لیے سو جائے ، آرام کرے ۔ اور پھر تازہ دم ہو کر دوبارہ کام میں لگ جائے ۔ فرمایا وجعلنا الیل لباسا اور ہم نے رات کو انسان کے لیے بمنزلہ لباس کے بنایا جس طرح لباس انسان کو گرمی سردی وغیرہ سے بچاتا ہے ۔ اسی طرح جب رات چھا جاتی ہے ۔ تو سب چیزوں کو اپنے اندر ڈھانپ لیتی ہے۔ اور ہر چیز پرسکون ہوجاتی ہے۔ پرندے درندے اور خاص طور پر انسان رات کو آرام کرتے ہیں لہذارات بطور لباس پیدا کی گئی ہے۔ اطباء کہتے ہیں کہ نیند ضروریہ (ب 1 ستہ ضروریہ وہ چیزیں ہیں جو انسان کے بدن کے حالات کو بدلنے والی اور حفاظت کرنے والی ہیں اور وہ یہ ہیں ۔ ہوا) میں سے ہے۔ اگر انسان کو نیند میسر نہ آئے تو طبیعت اچاٹ ہوجاتی ہے ۔ انسان پاگل ہوجاتا ہے ۔ جنون طاری ہوجاتا ہے ۔ لہذانیند نہایت ضروری ہے اور یہ عام طور پر رات کو ہی میسر آتی ہے ۔ لہذا انسانی زندگی کے لیے دن کی طرح رات بھی ضروری ہے۔ فرمایا وجعلنا النھار معاشا اور دن کو ذریعہ معاش بنایا ۔ جس طرح آرام کے لیے رات ضروری ہے ۔ اسی طرح کا روباریاروزگار کے لیے دن کا ہونا بھی ضروری ہے ۔ لہذا اللہ تعالیٰ نے دن کو پیدا فرمایا تاکہ لوگ کام کاج کرکے اپنے معاش کا بندوبست کرسکیں۔ عاصم ابن ابی النحل فرماتے (ب 2 کھانے پینے کی چیزیں ) ہیں کہ مومن کے لیے دو قسم کی فکریں بڑی ضروری ہیں لاید للئ مومن منھا ھم المعاش المعاد یعنی مومن قیامت کی فکر اور معاش کی فکر سے کبھی سبکدوش نہیں ہوتا ۔ اسے ہمیشہ اس بات کی فکر رہتی ہے کہ قیامت کے لیے کیا تیاری کی ہے ۔ اپنے اور اہل و عیال کی پیٹ پروری کے لیے کیا کرنا ہے۔ لہذ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ۔ کہ جیسے ہم نے رات کو لباس بنایا اسی طرح دن کو ذریعہ معاش بنایا۔ (ب 3 نیند اور بیداری (4) سکون (5) احتباس اور استفراغ (6) احداث نفسانی یعنی وہ امور جو نفس کو لاحق ہو کر اس میں تغیرات کا باعث بنتے ب 2 حلیتہ الا ولیاء ص 406 ج 10)
Top