Anwar-ul-Bayan - An-Naba : 10
وَّ جَعَلْنَا الَّیْلَ لِبَاسًاۙ
وَّجَعَلْنَا : اور بنایا ہم نے الَّيْلَ : رات کو لِبَاسًا : لباس/ پردہ پوش
اور رات کو پردہ مقرر کیا
(78:10) وجعلنا الیل لباسا : اور ہم نے رات کو اوڑھنا بنادیا۔ الیل ، لباسا مفعول اول و ثانی ہیں جعلنا کے۔ رات کو لباس اس واسطے کہا کہ یہ پردہ دار ہے اس پردہ میں کوئی برائی کرتا ہے کوئی بھلائی ، چور چوری کرتا ہے ، زنا کار چھپ کر زنا کرتا ہے عابد و زاہد نماز تہجد اور مراقبہ و ذکر میں بیٹھا ہوا ہے۔ اور نیند کا وقت بھی رات ہی ہے۔ ستر کی وجہ سے رات کو لباس کہنا استعارہ ہے۔
Top