Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Mutaliya-e-Quran - Al-Maaida : 12
وَ لَقَدْ اَخَذَ اللّٰهُ مِیْثَاقَ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ١ۚ وَ بَعَثْنَا مِنْهُمُ اثْنَیْ عَشَرَ نَقِیْبًا١ؕ وَ قَالَ اللّٰهُ اِنِّیْ مَعَكُمْ١ؕ لَئِنْ اَقَمْتُمُ الصَّلٰوةَ وَ اٰتَیْتُمُ الزَّكٰوةَ وَ اٰمَنْتُمْ بِرُسُلِیْ وَ عَزَّرْتُمُوْهُمْ وَ اَقْرَضْتُمُ اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًا لَّاُكَفِّرَنَّ عَنْكُمْ سَیِّاٰتِكُمْ وَ لَاُدْخِلَنَّكُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ١ۚ فَمَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذٰلِكَ مِنْكُمْ فَقَدْ ضَلَّ سَوَآءَ السَّبِیْلِ
وَلَقَدْ
: اور البتہ
اَخَذَ اللّٰهُ
: اللہ نے لیا
مِيْثَاقَ
: عہد
بَنِيْٓ اِ سْرَآءِيْلَ
: بنی اسرائیل
وَبَعَثْنَا
: اور ہم نے مقرر کیے
مِنْهُمُ
: ان سے
اثْنَيْ عَشَرَ
: بارہ
نَقِيْبًا
: سردار
وَقَالَ
: اور کہا
اللّٰهُ
: اللہ
اِنِّىْ مَعَكُمْ
: بیشک میں تمہارے ساتھ
لَئِنْ
: اگر
اَقَمْتُمُ
: نماز قائم رکھو گے
الصَّلٰوةَ
: نماز
وَاٰتَيْتُمُ
: اور دیتے رہو گے
الزَّكٰوةَ
: زکوۃ
وَاٰمَنْتُمْ
: اور ایمان لاؤ گے
بِرُسُلِيْ
: میرے رسولوں پر
وَعَزَّرْتُمُوْهُمْ
: اور ان کی مدد کرو گے
وَاَقْرَضْتُمُ
: اور قرض دو گے
اللّٰهَ
: اللہ
قَرْضًا
: قرض
حَسَنًا
: حسنہ
لَّاُكَفِّرَنَّ
: میں ضرور دور کروں گا
عَنْكُمْ
: تم سے
سَيِّاٰتِكُمْ
: تمہارے گناہ
وَلَاُدْخِلَنَّكُمْ
: اور ضرور داخل کردوں گا تمہیں
جَنّٰتٍ
: باغات
تَجْرِيْ
: بہتی ہیں
مِنْ
: سے
تَحْتِهَا
: ان کے نیچے
الْاَنْھٰرُ
: نہریں
فَمَنْ
: پھر جو۔ جس
كَفَرَ
: کفر کیا
بَعْدَ ذٰلِكَ
: اس کے بعد
مِنْكُمْ
: تم میں سے
فَقَدْ ضَلَّ
: بیشک گمراہ ہوا
سَوَآءَ
: سیدھا
السَّبِيْلِ
: راستہ
اللہ نے بنی اسرائیل سے پختہ عہد لیا تھا اور ان میں بارہ نقیب مقرر کیے تھے اور ان سے کہا تھا کہ "میں تمہارے ساتھ ہوں، اگر تم نے نماز قائم رکھی اور زکوٰۃ دی اور میرے رسولوں کو مانا اور ان کی مدد کی اور اپنے خدا کو اچھا قرض دیتے رہے تو یقین رکھو کہ میں تمہاری برائیاں تم سے زائل کر دوں گا اور تم کو ایسے باغوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، مگراس کے بعد جس نے تم میں سے کفر کی روش اختیار کی تو در حقیقت اُس نے سوا٫ السبیل گم کر دی"
[ وَلَقَدْ اَخَذَ : اور بیشک لیا ہے ] [ اللّٰهُ : اللہ نے ] [ مِيْثَاقَ بَنِيْٓ اِ سْرَاۗءِيْلَ ۚ: بنی اسرائیل سے عہد ] [ وَبَعَثْنَا : اور ہم نے اٹھائے (یعنی مقرر کیے )] [ مِنْهُمُ : ان میں سے ] [ اثْنَيْ عَشَرَ : بارہ ] [ نَقِيْبًا ۭ: نقیب ] [ وَقَالَ : اور کہا ] [ اللّٰهُ؛اللہ نے ] [ اِنِّىْ : کہ میں ] [ مَعَكُمْ ۭ: تمہارے ساتھ ہوں ] [ لَىِٕنْ : بیشک اگر ] [ اَقَمْــتُمُ؛تم لوگ قائم کروگے ] [ الصَّلٰوةَ : نماز کو ] [ وَاٰتَيْتُمُ : اور پہنچاؤ گے ] [ الزَّكٰوةَ : زکوۃ کو ] [ وَاٰمَنْتُمْ : اور ایمان لاؤگے ] [ بِرُسُلِيْ : میرے رسولوں پر ] [ وَعَزَّرْتُمُوْهُمْ؛اور تقویت دوگے ان کو ] [ وَاَقْرَضْتُمُ : اور قرضہ دوگے ] [ اللّٰهَ : اللہ کو ] [ قَرْضًا حَسَـنًا : جیسا کہ خوبصورت قرضہ دینے کا حق ہے ] [ لَّاُكَفِّرَنَّ : تو میں لازما دور کروں گا ] [ عَنْكُمْ : تم سے ] [ سَيِّاٰتِكُمْ : تمہاری برائیوں کو ] [ وَلَاُدْخِلَنَّكُمْ : اور میں لازما داخل کروں گا تم لوگوں کو ] [ جَنّٰتٍ : ایسے باغات میں ] [ تَجْرِيْ : بہتی ہیں ] [ مِنْ تَحْتِهَا : جن کے نیچے سے ] [ الْاَنْھٰرُ ۚ: نہریں ] [ فَمَنْ : پھر جو ] [ كَفَرَ : انکار کرے گا ] [ بَعْدَ ذٰلِكَ : اس کے بعد ] [ مِنْكُمْ : تم میں سے ] [ فَقَدْ ضَلَّ : تو وہ ضرور گمراہ ہوگا ] [ سَوَاۗءَ السَّبِيْلِ : راستے کے بیچ سے ] ن ق ب (ن) نقبا ۔ کسی چمڑے یا دیوار میں سوراخ کرنا ۔ نقب لگانا ۔ وَمَا اسْتَطَاعُوْا لَهٗ نَقْبًا [ اور انہیں قدرت نہیں اس میں سوراخ کرنے کی ] ۔ 18 :97 (س) نقبا ۔ راستوں پر چلنا (یعنی فضا میں سوراخ کرنا ) (ک) نقابہ (1) سوراخ میں سے جھانکنا یعنی ایسی جگہ سے نگرانی کرنا جہاں سے نگرانی کرنے والا دوسروں کو دیکھ سکے لیکن اس کو نہ دیکھا جاسکے ۔ (2) سردار ہونا ۔ کیونکہ سردار دوسروں سے معلومات حاصل کرکے اپنی قوم کی نگرانی کرتا ہے ۔ نقیب ۔ فعیل ، کے وزن پر صفت ہے ۔ نگرانی کرنے والا ۔ سردار ۔ آیت زیر مطالعہ ۔ (تفعیل ) ۔ تنقیبا۔ کثرت سے آنا جانا بھاگ دوڑ کرنا ۔ فنقبوا فی البلاد [ تو انھوں نے بھاگ دوڑ کی شہروں میں ] ۔ 50:36 ۔ ع ز ر (ض) عزرا ۔ کسی کو اس کے فرائض سے آگاہ کرنا ۔ مدد کرنا ۔ (تفعیل) تعزیرا۔ کسی کی تعظیم میں اس کے مشن کو تقویت دینا ۔ آیت زیر مطالعہ ۔ غ ر و (س ) غراء ۔ چمٹنا لازم ہونا ۔ (افعال ) اغراء ۔ (1) چمٹانا ۔ لازم کرنا ۔ آیت زیر مطالعہ ۔ (2) کسی کو کسی پر حاوی کردینا ۔ لنغرینک بہم [ ہم لازما حاوی کردیں گے آپ کو ان پر ] ۔ 33:60 ص ن ع (ف) صنعا اور صنعا ۔ کسی خام مال سے اچھی چیز بنانا ۔ کاریگری کرنا ۔ صنعت کاری کرنا ۔ آیت زیر مطالعہ ۔ اصنع ۔ فعل امر ہے ۔ فاوحینا الیہ ان اصنع الفلک [ توہم نے وحی کیا ان کی طرف کہ آپ کشتی بنائیں ] 23:27 ۔ مصنع ج مصانع ۔ اسم الظرف ہے ۔ صنعت گری کی جگہ ۔ قلعہ ۔ محل ۔ وتتخذون مصانع لعلکم تخلدون [ اور تم لوگ بناتے ہو محلات شائد کہ تم ہمیشہ رہو گے ] 26 ۔:129 ۔ (افعال ) اصنعاعا ۔ کسی چیز کو بڑی مہارت سے بنانا ۔ پرورش کرنا ۔ پروان چڑھانا ۔ ولتصنع علی عینی [ اور تاکہ تو پروان چڑھایا جائے میری نگاہ کے سامنے ] ۔ 20:39 ۔ ( افتعال) ۔ اصطناعا اہتمام سے بنانا ۔ واصطنعتک لنفسی [ اور میں نے اہتمام سے پروان چڑھایا آپ کو اپنے واسطے ] ۔ 20: 41 ۔ ترکیب : اثنی دراصل اثنین ہے جو بعثنا کا مفعول ہونے کی وجہ سے حالت نصب میں ہے اور مضاف ہونے کی وجہ سے نون اعرابی گرا ہوا ہے نقیبا تمیز ہے ۔ لئن میں ان شرطیہ پر لام تاکید ہے ۔ ان شرطیہ کی وجہ سے آگے شرط میں افعال ماضی کے ترجمے مستقبل میں ہوں گے ۔ فبما میں باسییہ ہے اور اس کا بدل ہونے کی وجہ سے نقضہم کا مضاف مجرور ہوا ہے ۔ نقض مصدر نے فعل کا عمل کیا ہے میثاقہم اس کا مفعول ہونے کی وجہ سے حالت نصب میں ہے ۔ تطلع باب افتعال کا مضارع ہے ۔ خائنۃ پر تائے مبالغہ ہے جیسے علامۃ ۔ بما کانوا میں بافعل ینبا کا صلہ ہے ۔ نوٹ :1 ۔ سواء السبیل مرکب اضافی ہے اور اس کا لفظی ترجمہ ” راستے کا درمیان “ بنتا ہے لیکن اردو میں اس مفہوم کے لیے مرکب توصیفی ” درمیانی راستہ “ استعمال ہوتا ہے ۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ سواء السبیل اور الصراط المستقیم قرآن مجید کی اہم اصطلاحات ہیں جن کا اصطلاحی مفہوم اردو ترجمے میں منتقل کرنا ممکن نہیں ہے ۔ اس لیے ان کے معانی مراد کی وضاحت ضروری ہے ۔ یہ بھی نوٹ کرلیں کہ یہ وضاحت تفیہم القرآن سے ماخوذ ہے ۔ یہ دنیا ہر انسان کا کمرہ امتحان ہے ۔ اور امتحان کی غرض سے ہر انسان کے اندر بہت سی مختلف اور باہم متصادم صلاحیتوں ، جذبات اور رجحانات کو ودیعت کرکے اسے امتحان گاہ میں بھیجا جاتا ہے ۔ ہمارے نفس اور جسم کے تقاضے بھی مختلف ہیں جبکہ روح اور طبیعت کے بھی مختلف تقاضے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ کبھی ہم کسی موڈ میں ہوتے ہیں اور کبھی ہمارا موڈ کچھ اور ہی ہوتا ہے ۔ ایسے افراد کے باہمی ربط و تعلقات سے جو اجتماعی زندگی وجود میں آتی ہے وہ بھی بہت پیچیدہ اور متصادم تعلقات باہمی سے مرکب ہوتی ہے ۔ جس کے نتیجے میں یہاں ہر شخص کے جہاں کچھ حقوق ہیں ، وہیں اس کے کچھ فرائض بھی ہیں ۔ پھر اس دنیا میں جو سامان زندگی ہمارے چاروں طرف پھیلا ہوا ہے ۔ اسے استعمال کرنے اور آپس میں تقسیم کرنے پر بھی انفرادی اور اجتماعی سطح پر بہت سے پیچیدہ اور متصادم مسائل پیدا ہوتے ہیں ۔ انسان کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ اپنے پورے عرصہ حیات پر پھیلے ہوئے تمام مسائل کے ہر پہلو پر بیک وقت ایک متوازن نظر ڈال سکے ۔ اس لیے وہ خود اپنی زندگی کے لیے کوئی ایسا راستہ نہیں بنا سکتا جس میں اس کے سارے جذبات ورجحانات میں توازن قائم رہ سکے اور تمام انفرادی واجتماعی تقاضوں کے ساتھ وہ انصاف کرسکے ۔ یہی وجہ ہے کہ جب انسان اپنی زندگی کا راستہ خود متعین کرتا ہے تو ضروریات میں سے کوئی ایک ضرورت اور مسائل میں سے کوئی ایک مسئلہ اس کے دماغ پر اس طرح مسلط ہوجاتا ہے کہ دوسری ضروریات اور مسائل کے ساتھ وہ باارادہ یا بلا ارادہ ناانصافی کرنے لگتا ہے ۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ زندگی کا توازن بگڑ جاتا ہے ۔ جس کے لیے قرآن مجید کی اصطلاح فساد ہے ۔ انسان کی یہ کج روی اپنی انتہا کو پہنچنے لگتی ہے تو باقی ضروریات اور مسائل بغاوت کرکے زور لگاتے ہیں کہ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے ۔ پھر انسان ان میں سے کچھ کی طرف توجہ کرکے اور باقیوں کو نظر انداز کرکے ایک نئی ٹیڑھی راہ پر گامزن ہوجاتا ہے ۔ اس طرح انسان اپنی خود ساختہ ٹیڑھی میڑھی (ZIG ZAG) راہوں پر اپنی زندگی کا سفر طے کرتا ہے ۔ زندگی کی ایک راہ ایسی بھی ہے جو ان ٹیڑھی میڑھی راہوں کے عین وسط میں واقع ہے جس میں نہ کوئی افراط اور نہ تفریط ہے ۔ اس لیے اس راہ پر سفر کرتے ہوئے انسان اپنی تمام ضروریات کو ان کا حق دے سکتا ہے اور مسائل کے ہر پہلو کا احاطہ کرتے ہوئے انھیں حل کرسکتا ہے ۔ اس طرح وہ دنیاوی زندگی اطمینان اور سکون سے بسر کرسکتا ہے اور دائمی زندگی میں اپنی مراد پاسکتا ہے ۔ ہر انسان کی فطرت اسی درمیانی اور متوازن راہ کو تلاش کرتی لیکن انسان اسے معلوم کرنے پر قادر نہیں ہے ۔ اس کی نشاندہی وہی ہستی کرسکتی ہے جو انسان کی مصور (DESIGNER) اور خالق ہے ۔ اور اس نے اپنے رسول اسی لیے بھیجے کہ اس راہ کی طرف وہ انسانوں کی راہنمائی کرے ۔ قرآن اسی راہ کو سواء السبیل اور الصراط المستقیم کہتا ہے ۔ علم وحی سے محروم بعض فلسفیوں نے یہ دیکھ کر کہ انسانی زندگی پے درپے ایک انتہا سے دوسری انتہا کی طرف دھکے کھاتی چلی جارہی ہے ۔ یہ غلط نتیجہ نکال لیا کہ ” جدلی عمل “ (DEALECTICAL PROCESS) انسانی زندگی کے ارتقاء کا فطری طریق ہے ۔ چناچہ وہ یہ سمجھ بیٹھے کہ انسان کے ارتقاء کا راستہ یہ ہے کہ پہلے ایک انتہا پسندانہ دعوی (THSIS) اسے ایک رخ پر بہا لے جائے ، پھر اس کے جواب میں دوسرا انتہا پسندانہ دعوی ( ANTITHESIS) اسے دوسری انتہا کی طرف کھینچے اور پھر دونوں کے امتزاج (SYNTHSIS) سے ارتقاء حیات کا راستہ بنے ۔ حالانکہ دراصل یہ ارتقاء کی راہ نہیں ہے بلکہ بدنصیبی کے دھکے ہیں جو انسانی زندگی کے فلاحی ارتقاء میں مانع ہو رہے ہیں ۔ فلاحی ارتقاء کی راہ یعنی سواء السبیل علم وحی کی روشنی کے بغیر نظر نہیں آتی اور اس پر ثابت قدم رہنا ایمان کی قوت کے بغیر ممکن نہیں ہے ۔ نوٹ :2 ۔ آج کل کے عیسائیوں کے حالات سے یہ شبہہ پیدا ہوسکتا ہے کہ وہ باہم متحد ہیں ۔ لیکن آیت زیر مطالعہ میں بات ان لوگوں کی ہے جو عیسائی مذہب کے پابند ہیں ۔ ان کی فرقہ بندی اور عداوت آج بھی ہے ، خصوصا کیتھولک اور پروٹسٹنٹ کی عداوت (معارف القرآن سے ماخوذ ) دنیاوی سطح پر عیسائیوں کے باہمی بغض اور عداوت کی وجہ سے گزشتہ صدی میں انسانیت کو دو عالمگیر جنگوں کا خمیازہ بھگتنا پڑا وقتی طور پر یہ عداوت کچھ دب گئی ہے لیکن ختم نہیں ہوئی ہے ۔ اس کا اظہار دوبارہ جرمنی ، فرانس اور اٹلی وغیرہ کے رویہ سے ہو رہا ہے جو انھوں نے امریکہ اور برطانیہ کے خلاف عراق کے مسئلہ پر اختیار کیا ہوا ہے (فروری 2003)
Top