Al-Qurtubi - Al-Ahzaab : 73
وَ لَتَجِدَنَّهُمْ اَحْرَصَ النَّاسِ عَلٰى حَیٰوةٍ١ۛۚ وَ مِنَ الَّذِیْنَ اَشْرَكُوْا١ۛۚ یَوَدُّ اَحَدُهُمْ لَوْ یُعَمَّرُ اَلْفَ سَنَةٍ١ۚ وَ مَا هُوَ بِمُزَحْزِحِهٖ مِنَ الْعَذَابِ اَنْ یُّعَمَّرَ١ؕ وَ اللّٰهُ بَصِیْرٌۢ بِمَا یَعْمَلُوْنَ۠   ۧ
وَلَتَجِدَنَّهُمْ : اور البتہ تم پاؤگے انہیں اَحْرَصَ : زیادہ حریص النَّاسِ : لوگ عَلٰى حَيَاةٍ : زندگی پر وَمِنَ : اور سے الَّذِیْنَ : جن لوگوں نے اَشْرَكُوْا : شرک کیا يَوَدُّ : چاہتا ہے اَحَدُهُمْ : ان کا ہر ایک لَوْ : کاش يُعَمَّرُ : وہ عمر پائے اَلْفَ سَنَةٍ : ہزار سال وَمَا : اور نہیں هُوْ : وہ بِمُزَحْزِحِهٖ : اسے دور کرنے والا مِنَ : سے الْعَذَابِ : عذاب اَنْ : کہ يُعَمَّرَ : وہ عمر دیا جائے وَاللہُ : اور اللہ بَصِیْرٌ : دیکھنے والا بِمَا : جو وہ يَعْمَلُوْنَ : کرتے ہیں
تاکہ خدا منافق مردوں اور منافق عورتوں اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو عذاب دے اور خدا مومن مردوں اور مومن عورتوں پر مہربانی کرے اور خدا تو بخشنے والا مہربان ہے
(آیت) لیعذب اللہ المنافقین والمنافقات، لیعذب کا لام حمل کے متعلق ہے۔ اس پر لازم کیا تاکہ عاصی کو عذاب دے اور مطیع کو ثواب دے۔ یہ لام تعلیل ہے، کیونکہ عذاب امانت اٹھانے کا نیتجہ ہے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : یہ عرضنا کے متعلق ہے یعنی ہم نے تمام پر امانت کو پیش کیا پھر ہم نے انسان کو اس کا مقلد بنادیاتا کہ مشرک کا شرک اور منافق کا نفاق ظاہر ہو تاکہ اللہ تعالیٰ انہیں عذاب دے اور مومن کا ایمان ظاہر ہو تاکہ اللہ تعالیٰ اسے بدلہ دے۔ (آیت) ویتوب اللہ حضرت حسن بصری کی قراءت رفع کے ساتھ ہے یہ پہلی کلام سے الگ ہے۔ یعنی اللہ تعالیٰ ہر حال میں ان پر نظر کرم کرے گا۔ (آیت) وکان اللہ غفورارحیما، رحیمایہ کان کی خبر کے بعد خبر ہے۔ یہ بھی جائز ہے کہ یہ غفور کی صفت ہو۔ اور یہ بھی جائز ہے کہ یہ ضمیر سے حال ہو۔ اللہ تعالیٰ ہی صحیح امر کو جانتا ہے۔
Top