Al-Qurtubi - Az-Zukhruf : 60
وَ لَوْ نَشَآءُ لَجَعَلْنَا مِنْكُمْ مَّلٰٓئِكَةً فِی الْاَرْضِ یَخْلُفُوْنَ
وَلَوْ نَشَآءُ : اور اگر ہم چاہیں لَجَعَلْنَا : البتہ ہم بنادیں مِنْكُمْ : تم سے مَّلٰٓئِكَةً : فرشتوں کو فِي : میں الْاَرْضِ : زمین (میں) يَخْلُفُوْنَ : وہ جانشنین ہوں
اور اگر ہم چاہتے تو تم میں سے فرشتے بنا دیتے جو تمہاری جگہ زمین میں رہتے
ولو نشآء لجعلنا منکم اگر ہم چاہتے تو تمہارے بدلے بناتے ملئکۃ جو تمہارے خلیفہ ہوتے، یہ سدی کا قول ہے اسی کی مثل مجاہد سے مروی ہے کہا، فرشتے جو تمہاری بجائے زمین کو آباد کرتے (1) ازہری نے کہا : من بعض اوقات بدل کے لئے آتا ہے اس کی دلیل یہ آیت ہے۔ میں کہتا ہوں : یہ معنی سورة برأت اور دسوری سورتوں میں بھی گذر چکا ہے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے، اگر ہم چاہتے تو انسانوں میں سے فرشتے بنا دیتے اگرچہ یہ عادت نہیں ہے، جواہر سب ایک ہی جنس ہیں، اختلاف اوصاف کی بنا پر ہے معنی ہے اگر ہم چاہتے تو ہم زمین میں فرشتے بنا دیتے انہیں آسمانوں میں ٹھہرانا یہ ان کا شرف نہیں کہ ان کی عبادت کی جانے لگے اور انہیں کہا جانے لگے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی بیٹیاں ہیں یخلفون کا معنی ہے وہ ایک دوسرے کی نیابت کرتے (2) یہ حضرت ابن عباس کا قول ہے۔
Top