Al-Qurtubi - Az-Zukhruf : 68
یٰعِبَادِ لَا خَوْفٌ عَلَیْكُمُ الْیَوْمَ وَ لَاۤ اَنْتُمْ تَحْزَنُوْنَۚ
يٰعِبَادِ : اے میرے بندو لَا خَوْفٌ عَلَيْكُمُ : نہیں کوئی خوف تم پر الْيَوْمَ : آج وَلَآ اَنْتُمْ : اور نہ تم تَحْزَنُوْنَ : تم غمگین ہو گے
(کہ باہم دوست ہی رہیں گے) میرے بندو ! آج تمہیں نہ تو کچھ خوف ہے اور نہ تم غمناک ہو گے
مقاتل نے کہا اور اسے معتمر بن سلیمان نے اپنے باپ سے روایت کیا ہے : منادی کرنے والا کھلی جگہ اعلان کرے گا اے میرے بندو ! تم پر آج کوئی خوف نہیں۔ کھلے میدان والے اپنے سروں کو اوپر اٹھائیں گے تو منادی کرنے والا کہے گا : تو مسلمانوں کے علاوہ تمام ادیان والے اپنے سروں کو جھکا لیں گے۔ محاسبی نے رعایہ میں ذکر کیا ہے، اس حدیث میں بیان کیا گیا ہے کہ قیامت کے دن منادی کرنے والا مذاکرے گا۔ مخلوقات اپنے سروں کو اوپر اٹھائے گی وہ کہیں گے ہم اللہ کے بندے ہیں (1) پھر دوبارہ وہ ندا کرے گی۔ کفار اپنے سروں کو جھکا لیں گے اور موحد اپنے سروں کو اٹھائے رکھیں گے پھر وہ تیسری دفعہ اعلان کرے گا (یونس) تو گناہ کبیرہ کرنے والے اپنا سر جھکائیں گے اور تقوی اختیار کرنے والے اپنے سر اٹھائے رکھیں گے جبکہ اللہ تعالیٰ نے ان سے خوف اور حزن کو زائل کردیا ہوگا جس طرح اللہ تعالیٰ نے ان سے وعدہ کیا ہوگا کیونکہ وہ معزین میں سب سے معزز اور وہ اپنے ولی کو بےیارومددگار نہیں چھوڑتا اور ہلاکت کے وقت اسے کسی کے سپرد نہیں کرتا۔ اسے یعباد پڑھا گیا ہے۔
Top