Tafseer-e-Saadi - At-Tur : 17
اِنَّ الْمُتَّقِیْنَ فِیْ جَنّٰتٍ وَّ نَعِیْمٍۙ
اِنَّ الْمُتَّقِيْنَ : یشک متقی لوگ فِيْ جَنّٰتٍ : باغوں میں وَّنَعِيْمٍ : اور نعمتوں میں ہوں گے
جو پرہیزگار ہیں وہ باغوں اور نعمتوں میں ہوں گے
اللہ تبارک وتعالی نے اہل تکذیب کی سزا کا ذکر کرنے کے بعد اہل تقوی کی نعمتوں کا ذکر فرمایا تاکہ ترغیب ترہیب کو اکٹھا کردے اور دل خوف ورجا کے درمیان رہیں، چناچہ فرمایا (ان المتقین) جنہوں نے اپنے رب کے لیے تقوی کو اپنا شعار بنایا جو اس کے اوامر کی تعمیل اور اس کی نواہی سے کنارہ کشی کرکے اس کی ناراضی اور اس کے عذاب سے بچتے رہے۔ (فی جنت) وہ باغات میں ہوں گے ان باغات کی روشوں کو گھنے درختوں نے ڈھانپ رکھا ہوگا، ان میں اچھلتی کودتی ندیاں ہوں گی، چار دیواری سے گھرے ہوئے محل اور آراستہ کیے ہوئے گھر ہوں گے۔ (ونعیم) اور نعمتوں میں ہوں گے۔ یہ قلب کی نعمت اور روح وبدن کی نعمت کو شامل ہے۔
Top