Siraj-ul-Bayan - At-Tur : 40
اَمْ تَسْئَلُهُمْ اَجْرًا فَهُمْ مِّنْ مَّغْرَمٍ مُّثْقَلُوْنَؕ
اَمْ تَسْئَلُهُمْ اَجْرًا : یا تم مانگتے ہو ان سے کوئی اجر فَهُمْ مِّنْ مَّغْرَمٍ : تو وہ تاوان سے مُّثْقَلُوْنَ : بوجھل ہورہے ہیں
کیا تو ان سے کچھ مزدوری مانگتا ہے کہ ان پر چٹی کا بوجھ (ف 2) ہے
پیغمبر تنخواہ دار نہیں ہوتا 2: جب یہ بدلختان ازل رشدوہدایت کے فیوض سے محروم رہتے ۔ تو حضور کو بتقاضائے شفقت پیغمبرانہ بڑا دکھ ہوتا ۔ اور آپ کے قلب پاک پر یہ انکار وتمرد بہت گراں ہوتا ۔ اس لئے اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ۔ کہ آپ کا کام محض میرے پیغام کو ان تک پہنچا دینا ہے ۔ اگر یہ نہیں تسلیم کرتے تو نہ کریں ۔ آپ ان سے کچھ معاوضہ تو وصول کرتے ہی نہیں ۔ جو ناکامی پر خواہ مخواہ ملال ہو ۔ مان جائیں ۔ تو اس میں ان کا اپنا بھلا ہے نہیں مانتے ہیں تو اپنی عاقبت خراب کرتے ہیں ۔ آپ بالکل پرواہ نہ کریں ۔ اور شمانیت قلب کے ساتھ اپنے فرائض منصبی کو ادا کرتے رہیں ۔
Top