Tadabbur-e-Quran - Al-Anbiyaa : 11
لَقَدْ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكُمْ كِتٰبًا فِیْهِ ذِكْرُكُمْ١ؕ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ۠   ۧ
لَقَدْ اَنْزَلْنَآ : تحقیقی ہم نے نازل کی اِلَيْكُمْ : تمہاری طرف كِتٰبًا : ایک کتاب فِيْهِ : اس میں ذِكْرُكُمْ : تمہارا ذکر اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ : تو کیا تم سمجھتے نہیں ؟
اور ہم نے تمہاری طرف بھی ایک کاتب اتاری ہے جس میں تمہارے حصہ کی یاد دہانی ہے تو کیا تم سمجھتے نہیں !
یعنی جس طرح ہم نے پچھلی قوموں پر ان کے ہلاک کرنے سے پہلے ان کی تذکیر کے لیے رسول بھیجے کہ ان پر حجت تمام ہوجائے اسی طرح تمہارے اوپر بھی ایک کتاب اتاردی ہے جس میں تمہیں اچھی طرح یاددیانی کردی ہے۔ اب تم ہمارے سامنے یہ عذر نہیں کرسکتے کہ تمہیں یاددہانی نہیں کی گئی۔ یہ یاد دہانی اینے لازمی نتائج اپنے ساتھ رکھتی ہے جو سنت الٰہی کے مطابق بہرحال ظاہر ہو کے رہیں گے۔ یہ کسی سائل کی درخواست نہیں ہے کہ اگر تم نے روک دی تو یہ دو ہوجائے گی بلکہ اس کو رد کردینے کا وہی نتیجہ تمہارے سامنے آ کے رہے گا جو تم سے پہلے دوسری قوموں کے سامنے آچکا۔ خدا کی جو سنت آج تک جاری رہی ہے وہ تمہارے معاملے میں بدل نہیں جائے گی۔ افلا تعقلون یہاں سخت تہدید و عید کے سیاق میں ہے کہ نادانو، تمہاری عقل کہاں کھوئی گئی ہے ! کیوں اپنی شامت کو دعوت دے رہے ہو ! اس آیت کے صحیح زور کو سمجھنے کے لئے سورة طہ کی آیات 135-133 کے تحت جو وضاحت کی گئی ہے اس پر ایک نظر ڈال لیجیے۔
Top