Tadabbur-e-Quran - Al-Ghaafir : 52
یَوْمَ لَا یَنْفَعُ الظّٰلِمِیْنَ مَعْذِرَتُهُمْ وَ لَهُمُ اللَّعْنَةُ وَ لَهُمْ سُوْٓءُ الدَّارِ
يَوْمَ : جس دن لَا يَنْفَعُ : نفع نہ دے گی الظّٰلِمِيْنَ : جمع ظالم مَعْذِرَتُهُمْ : ان کی عذر خواہی وَلَهُمُ : اور ان کے لیے اللَّعْنَةُ : لعنت وَلَهُمْ : اور ان کے لیے سُوْٓءُ الدَّارِ : برا گھر (ٹھکانا)
جس دن اپنی جانوں پر ظلم ڈھانے والوں کو ان کی معذرت کچھ نفع نہیں دے گی اور ان کے اوپر لعنت ہوگی اور ان کے لئے برا ٹھکانا ہوگا۔
یہ اسی یوم یقوم الاشھاد کی وضاحت ہے کہ اس دن خدائی گواہوں کی گواہی ایسی واضح، ایسی قطعی اور اتنی روشن ہوگی کہ جن بدقسمت لوگوں نے اپنی جانوں پر ظلم ڈھائے ہوں گے ان کا کوئی عذر بھی کچھ کارگر نہیں ہو سکے گا۔ یہاں تک کہ جو لوگ اپنی گمراہی کا ذمہ دار اپنے لیڈروں کو بنانا چاہیں گے ان کا عذر بھی مسموع نہیں ہوگا۔ ان کے لیڈر خود ان کے منہ پر بات پھینک ماریں گے کہ تم خود شامت زدہ تھے کہ تم نے یہ جانتے ہوئے کہ ہم ضلالت پر ہیں تم نے ان کی پیروی نہیں کی تو اب ہم اور تم دونوں یکساں ہیں اور دونوں ہی کو اپنے اعمال کی سزا بھگتنی ہے۔ ’ ولھم اللعنۃ ولھم سوء الدار ‘ یعنی ان کی معذرت کے جواب میں ان پر خدا اور اس کے فرشتوں کی پھٹکار ہوگی اور ان کے اعمال کی پاداش میں ان کے لئے برا ٹھکانا ہوگا۔
Top