[2] سوال یہ ہے کہ وہ کون سا عظیم الشان بوجھ تھا جس سے آپ اس قدر گرانبار ہو رہے تھے کہ وہ آپ سے دور کردیا گیا ؟ وہ بوجھ صرف ایک ہی ہوسکتا ہے یعنی قبل نبوت اپنی قوم کی حالت پر تاسف اور اس کی اصلاح کی فکر۔ اس کا توڑ یوں ہوا کہ آپ کو راہ ہدایت پوری تفصیلات کے ساتھ واضح کردی گئی اور آپ کے سپرد خلق کی رہنمائی کی گئی۔ بعد نبوت سب سے بڑی فکر آپ کو تبلیغ احکام اور اس کے نتائج کی رہی۔ قرآن نے اس غم سے بھی آپ کو یہ کہہ کر سبکدوش کردیا کہ آپ پر کسی کے ایمان لانے نہ لانے کی ذمہ داری نہیں۔