Jawahir-ul-Quran - Al-Hijr : 66
هَلْ یَنْظُرُوْنَ اِلَّا السَّاعَةَ اَنْ تَاْتِیَهُمْ بَغْتَةً وَّ هُمْ لَا یَشْعُرُوْنَ
هَلْ : نہیں يَنْظُرُوْنَ : وہ انتظار کرتے اِلَّا السَّاعَةَ : مگر قیامت کا اَنْ تَاْتِيَهُمْ : کہ آجائے ان کے پاس بَغْتَةً : اچانک وَّهُمْ : اور وہ لَا : نہ يَشْعُرُوْنَ : شعور رکھتے ہوں
اب یہی ہے کہ راہ دیکھتے ہیں قیامت کی40 کہ آ کھڑی ہو ان پر اچانک اور ان کو خبر بھی نہ ہو
40:۔ ” ھل ینظرون “ یہ مشرکین قریش کے لیے تخویف اخروی ہے۔ یہ مشرکین ایمان نہیں لاتے۔ وہ قیامت کے انتظار میں ہیں کہ وہ اچانک ان پر آجائے۔ تمام مشرکین جو دنیا میں نہایت ہی گہرے دوست ہیں قیامت کے دن ایک دوسرے کے دشمن ہوں گے اور ایک دوسرے کو طعن و ملامت کریں گے اور ہر ایک گمراہی کی ذمہ داری دوسرے پر ڈالے گا۔ یعادی بعضہم بعضا ویلعن بعضہم بعضا (قرطبی ج 16 ص 109) ۔ البتہ ایمان والوں کی باہمی دوستی قائم رہے گی اور اس میں کوئی فرق رونما نہیں ہوگا۔ ” الا المتقین “ استثناء منقطع ہے اور الا بمعنی لکن ہے۔
Top