Urwatul-Wusqaa - Al-Muminoon : 84
قُلْ لِّمَنِ الْاَرْضُ وَ مَنْ فِیْهَاۤ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
قُلْ : فرما دیں لِّمَنِ : کسی کے لیے الْاَرْضُ : زمین وَمَنْ : اور جو فِيْهَآ : اس میں اِنْ : اگر كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ : تم جانتے ہو
ان منکروں سے کہہ دے ، اچھا اگر تم جانتے ہو تو بتلاؤ زمین اور وہ تمام مخلوقات جو اس میں ہے کس کے لیے ہیں ؟
منکرین سے پوچھو کہ یہ زمین اور جو کچھ اس میں ہے کس کا ہے ؟ 84۔ اے پیغمبر اسلام ! ﷺ سے کہا جارہا ہے کہ اے پیغمبر اسلام ! ﷺ آپ ﷺ ان سے پوچھیں کہ اچھا یہ دھرتی اور جو کچھ اس میں ہے کسی نے بنائی ہے اور اس کے نظام کو کون چلا رہا ہے ؟ اور اس طرح یہ بھی کہ یہ جو تمہارے سروں پر ایک نیلگوں چیز نظر آرہی ہے اور اس میں کتنی کتنی بڑی قندیلیں تم کو نظر آتی ہیں ان کا بنانے والا اور روشن کرنے والا کون ہے ؟ اگر تم کو معلوم ہے تو ذرا ہم کو یہ تو بتا دو ؟ اس طرح ایک حقیقت کو جھٹلا نے والوں سے سوال پوچھا جا رہا ہے اور وہ بھی اس سادگی سے کہ ان سے کسی قسم کا الجھاؤ وغیرہ نہ ہو بلکہ پیار بھرے انداز سے تاکہ ان کو سوچنے اور سمجھنے کا موقعہ ملے شاید وہ اس طرح حقیقت تک پہنچ جائیں ، معلم کا کام تفہیم کرانا ہے ناراض ہونا یا دل برداشتہ ہونا نہیں ۔ اگر مخالفین کی تفہیم ہوگئی تو ان کا فائدہ ہے اور اگر انہوں نے ہٹ دھرمی سے کام لیا تو نقصان بھی انہیں کا ہوگا داعی الی الحق کا اجر تو دونوں طرح ایک جیسا محفوظ ہے ۔
Top