Urwatul-Wusqaa - Al-Ghaashiya : 24
اَفَمَنْ زُیِّنَ لَهٗ سُوْٓءُ عَمَلِهٖ فَرَاٰهُ حَسَنًا١ؕ فَاِنَّ اللّٰهَ یُضِلُّ مَنْ یَّشَآءُ وَ یَهْدِیْ مَنْ یَّشَآءُ١ۖ٘ فَلَا تَذْهَبْ نَفْسُكَ عَلَیْهِمْ حَسَرٰتٍ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَلِیْمٌۢ بِمَا یَصْنَعُوْنَ
اَفَمَنْ : سو کیا جس زُيِّنَ : آراستہ کیا گیا لَهٗ : اس کے لیے سُوْٓءُ عَمَلِهٖ : اس کا برا عمل فَرَاٰهُ : پھر اس نے دیکھا اسے حَسَنًا ۭ : اچھا فَاِنَّ اللّٰهَ : پس بیشک اللہ يُضِلُّ : گمراہ ٹھہراتا ہے مَنْ يَّشَآءُ : جس کو وہ چاہتا ہے وَيَهْدِيْ : اور ہدایت دیتا ہے مَنْ يَّشَآءُ ڮ : جس کو وہ چاہتا ہے فَلَا تَذْهَبْ : پس نہ جاتی رہے نَفْسُكَ : تمہاری جان عَلَيْهِمْ : ان پر حَسَرٰتٍ ۭ : حسرت کر کے اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ عَلِيْمٌۢ : جاننے والا بِمَا : اسے جو يَصْنَعُوْنَ : وہ کرتے ہیں
وہ شخص [ جس کو اس کے برے اعمال اچھے دکھائے گئے اور اس نے انہیں اچھا سمجھا پس بلاشبہ اللہ (اپنے قانون کے مطابق) جس کو چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے اور جس کو چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے ، پس ان پر حسرت کر کے آپ ﷺ اپنی جان ہلکان نہ کیجئے جو کچھ وہ گھڑ رہے ہیں اللہ خوب جانتا ہے
بلا شبہ ایسے لوگ بھی ہیں جن کو برے اعمال ان کی نگاہوں میں اچھے نظر آنے لگتے ہیں 8 ۔ زیر نظر آیت میں ایک بہت بڑی اصل انسان کو سمجھائی جارہی ہے بشرطیکہ انسان کو سمجھنے کی کوشش کرے ایک انسان جب کوئی گناہ کرتا ہے اور وہ گناہ اس کا ابتدائی ہوتا ہے تو اس کا اپنا دل ہی اس کو لعن طعن کرتا ہے بلکہ بعض اوقات سخت احتجاج بھی کرتا ہے لیکن جب وہ دل کی اس آواز کو سننے کے لئے تیار نہیں ہوتا اور اس پر کان نہیں دھرتا تو اس کا اپنا ہی نفس اس کو اطمینان دلانے لگتا ہے اور وساوس پیش کرنے لگتا ہے اور یہی قرین ہے جس کو قرآن کریم نے دوسری جگہ { بئس القرین } قراردیا ہے۔ اسی طرح کرتے کرتے وہ مرحلہ آجاتا ہے کہ انسان کو گناہ گناہ محسوس ہی نہیں ہوتا بلکہ وہی عین صواب نظر آنے لگتا ہے اور یہاں پہنچ کر وہ وقت آجاتا ہے جس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ ع مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی یہ وہ وقت ہوتا ہے کہ ایسے مرض کے صحت یاب ہونے کی بہت ہی کم امید ہوتی ہے کہ انسان گناہ کرے اور اس کو گناہ نہیں بلکہ عین ثواب سمجھے اور اس کی نظروں میں وہ کام اچھا نظر آنے لگے۔ نبی اعظم وآخر ﷺ کو کہا جارہا ہے کہ ایسے انسانوں کے لئے اپنی جان کو مت ضائع کرنے لگو کہ ان کا درد اور غم لے کر بیٹھ جائو اور ان کے افسوس پر تمہارے جان مت گھلنے لگے اگر مشیت ایزدی نے ان کو دوزخ ہی کی خاطر تیار کرنا چاہا ہے تو آپ کے اختیار میں ان کو ہدایت دینا نہیں ہے اور خیال رکھو جو کچھ یہ لوگ کرتے ہیں اس کو اللہ رب ذوالجلال والاکرام اچھی طرح جانتا ہے کوئی چیز اس کے علم سے باہر نہیں ہے۔
Top