Madarik-ut-Tanzil - Adh-Dhaariyat : 9
یُّؤْفَكُ عَنْهُ مَنْ اُفِكَؕ
يُّؤْفَكُ : پھیرا جاتا ہے عَنْهُ : اس سے مَنْ اُفِكَ : جو پھیرا جاتا ہے
اس سے وہی پھرتا ہے جو (خدا کی طرف سے) پھیرا جائے
قرآن سے پھرنے والا بدنصیب ہوگیا : آیت 9 : یُّؤْفَکُ عَنْہُ مَنْ اُفِکَ (اس سے وہی پھرتا ہے جسے پھرنا ہوتا ہے) نمبر 1۔ ہ ضمیر کا مرجع قرآن مجید ہے یا نمبر 2۔ رسول اللہ ﷺ کی ذات گرامی یعنی اس قرآن سے وہ پھرتا ہے جو ایسا پھرا ہے کہ جس سے بڑھ کر کوئی پھرنا خطرناک نہیں ہے۔ نمبر 3۔ اس سے وہی پھرتا ہے۔ جو علم الٰہی میں پھرنے والوں میں لکھا جا چکا یعنی علم ازلی میں حق کی طرف نہ آنا جس کا معلوم ہے۔ نمبر 2۔ یہ ضمیر ما توعدون کی طرف یا الدین کی طرف بھی لوٹ سکتی ہے۔ ذاریات کی اولاً قسم اٹھائی کہ قیامت کی آمد برحق ہے پھر آسمان کی قسم اٹھائی کہ یہ لوگ قیامت کے متعلق اختلاف کا شکار ہیں بعض تو شک کرنے والے ہیں جبکہ دوسرے منکر ہیں۔ پھر فرمایا کہ اقرار قیامت سے وہ شخص پھرنے والا ہے۔ جو کہ پھرا ہوا ہے۔
Top