Urwatul-Wusqaa - At-Tur : 16
اِصْلَوْهَا فَاصْبِرُوْۤا اَوْ لَا تَصْبِرُوْا١ۚ سَوَآءٌ عَلَیْكُمْ١ؕ اِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
اِصْلَوْهَا : جھلسو اس میں فَاصْبِرُوْٓا : پس صبر کرو اَوْ لَا تَصْبِرُوْا ۚ : یا نہ تم صبر کرو سَوَآءٌ عَلَيْكُمْ ۭ : برابر ہے تم پر اِنَّمَا تُجْزَوْنَ : بیشک تم بدلہ دیئے جاتے ہو مَا كُنْتُمْ : جو تھے تم تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے
(اچھا) اس میں چلے جاؤ ، اب تم صبر کرو یا نہ کرو تمہارے لیے برابر ہے ، تم کو محض تمہارے اعمال کا بدلہ مل رہا ہے
اچھا اس میں داخل ہو جائو اور تم صبر کرو یا نہ کرو بہرحال جو کچھ کرو تمہارے ہی اعمال کا بدلہ ہیۃ 16 ؎ بہرحال اب کیا نہیں ہے ‘ تم کیا تسلیم کرو اور کیا تسلیم نہ کرو اس بحث میں مبتلا ہونے کی کوئی ضرورت نہیں اب تم کو اس میں داخل ہونا ہے اس پر صبر کرو یا نہ کرو اگر تم صبر نہیں کرو گے تو کیا کرو گے ؟ جو بھی کرو گے تمہارے لئے برابر ہے کیونکہ تمہارے اعمال کا تم کو ضرور بدلہ دیا جائے گا اور کسی حال میں بھی تم اس سے بچ نہیں سکتے اگر تمہارے حق میں اس دوزخ کا فیصلہ ہوا ہے اور اس میں تم کو دھکیلا جا رہا ہے تو تمہارے ہی اعمال کا یہ بدلہ ہے تم پر کسی طرح کا ظلم و زیادتی نہیں کی جا رہی اور پھر تم کو یہ پہلے ہی بتا دیا گیا تھا اگر تم کو یقین نہیں آیا تھا تو اس میں ہمارا کیا قصور ہے ؟ اچھا اب ان لوگوں کو بھی ذرا دیکھو جن کا نام سنتے ہی تم ان کا مذاق اڑایا کرتے تھے اور ان کو طرح طرح کے ناموں سے تم یاد کیا کرتے تھے۔
Top