Urwatul-Wusqaa - At-Taghaabun : 4
یَعْلَمُ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ یَعْلَمُ مَا تُسِرُّوْنَ وَ مَا تُعْلِنُوْنَ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ
يَعْلَمُ : وہ جانتا ہے مَا فِي السَّمٰوٰتِ : جو کچھ آسمانوں میں ہے وَالْاَرْضِ : اور زمین میں وَيَعْلَمُ مَا تُسِرُّوْنَ : اور وہ جانتا ہے جو تم چھپاتے ہو وَمَا تُعْلِنُوْنَ : اور جو تم ظاہر کرتے ہو وَاللّٰهُ : اور اللہ تعالیٰ عَلِيْمٌۢ : جاننے والا ہے بِذَاتِ الصُّدُوْرِ : سینوں کے بھید
وہ (خوب) جانتا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اور اس سے بھی آگاہ ہے جو کچھ تم چھپاتے ہو اور جو کچھ تم ظاہر کرتے ہو اور اللہ دلوں کی بات بھی خوب جانتا ہے
اللہ تعالیٰ آسمانوں زمین کی چھپی چیزوں کو جاننے والا اور سینوں کے رازوں سے واقف ہے 4 ؎ وہی اللہ تعالیٰ ہے جو آسمانوں اور زمین کے اندر جو کچھ چھپا ہے اس کو بھی جانتا ہے اور جو کچھ اس کائنات کے اندر دکھائی دیتا ہے اس کی حقیقت کو بھی وہی سمجھتا ہے کہ یہ سب کچھ کیسے ہے اور کیونکر ہے ۔ رب ذوالجلال والاکرام کی بےپایاں قدرت اور اس کی حکمت کی کرشمہ سازیاں وہ خود ہی جان سکتا ہے اور خود ہی جانتا ہے اور پھر اس کے بعد اگر اس نے کسی کو علم دیا ہے تو وہ اس ساری کائنات میں صرف اور صرف ایک انسان ہی ہے جس کو عطا کیا ہے پھر جتنا اس نے اس کو دیا ہے اس سے بھی واقف ہے اور جتنا ابھی اس کو نہیں دیا وہ بھی اس کو معلوم ہے اورو جو اس کو دینا اس کے علم میں موجود ہے اس کو بھی وہ خود ہی جانتا ہے۔ ان آسمانوں اور زمین میں جتنی اس کی مخلوق ہے اس میں سے انسان نے کیا جانا ہے اور کیا اس کو ابھی جاننا باقی ہے اور جو اس کے سینہ میں چھپا ہے اس کا بھی اس کو علم ہے۔ بلا شبہ جو کچھ اس نے انسان کو عطا کیا وہ اتنا ہے کہ عقل کہتی ہے کہ شاید اس سے آگے کچھ نہیں ہوگا لیکن رات کو اگر اس کا خیال کیا جائے تو صبح کو تصدیق ہوگئی ہے کہ رات کا سمجھا صحیح نہیں تھا اور یہی بات دن کے متعلق کہی جاسکتی ہے۔ آج اس وقت تک جو کچھ ایجاد کیا جا چکا ہے اگر ایک سو سال پیچھے چلے جائیں تو یہ بہت زیادہ ہے لیکن آنے والے سو سال تک کیا کچھ ہونے والا ہے ؟ اس وقت ہم نہیں جانتے اور اگر جانتے ہیں تو وہ اتنا ہی ہے کہ ابھی ہم کچھ نہیں جانتے اور جو قوم یا جو شخص یہ سمجھتا ہے کہ ابھی کچھ نہیں جانتے وہی انسانیت کے قریب ترین ہے اور جو یہ فیصلہ کر بیٹھے ہیں کہ ہم نے بہت کچھ جان لیا ہے وہ بلا شبہ جاہل کے جاہل ہیں اگرچہ وہ اپنے علم کی ڈینگیں مارتے ہوں اور حضرت العلام بنے بیٹھے ہوں۔
Top