Urwatul-Wusqaa - Al-Haaqqa : 8
فَهَلْ تَرٰى لَهُمْ مِّنْۢ بَاقِیَةٍ
فَهَلْ تَرٰى : تو کیا تم دیکھتے ہو لَهُمْ : ان کے لیے مِّنْۢ : کوئی بَاقِيَةٍ : باقی بچا ہوا
پھر کیا تو نے ان میں سے کسی کو بچا ہوا دیکھا ؟
کیا آپ نے ان میں سے کسی ایک کو باقی بچا ہوا دیکھا ہے ؟ 8 ؎ مطلب یہ ہے کہ ان لوگوں کی پوری نسل کی نسل ہی کو ختم کردیا گیا اور ان میں اس وقت ایک بھی باقی نہ بچا جو ان کے کردار و اخلاق کا ہو اور وہی لوگ باقی بچے جو اس وقت کے رسول سیدنا ہد (علیہ السلام) پر ایمان لانے والے تھے۔ ہم نے (لھم) سے مراد ان کی نسل یعنی حسب و نسب مراد نہیں لیا بلکہ ان کے پیروکار ہی مراد لئے ہیں کہ جس کردار و اخلاق کے وہ مالک تھے اس کردار و اخلاق کے لوگوں میں سے ہم نے کسی ایک کو بھی باقی نہ چھوڑا اور یہ بات ہم نے اس لئے کی ہے کہ قوم ثمود کے لوگ دراصل حسب و نسب کے لحاظ سے قوم عاد ہی کے لوگ تھے لیکن یہ سیدنا ہود (علیہ السلام) پر ایمان لے آئے اور اس وجہ سے اللہ تعالیٰ نے ان کو اسی وقت وہاں سے کسی دوسرے علاقہ کی طرف ہجرت کرنے کا حکم دیا اور یہ لوگ وہاں سے ہجرت کر کے نکل گئے تو باقی رہنے والوں کو غرق کردیا گیا اور ان میں سے ایک بھی باقی نہ رہا۔
Top