Tafseer-e-Madani - Al-Haaqqa : 8
فَهَلْ تَرٰى لَهُمْ مِّنْۢ بَاقِیَةٍ
فَهَلْ تَرٰى : تو کیا تم دیکھتے ہو لَهُمْ : ان کے لیے مِّنْۢ : کوئی بَاقِيَةٍ : باقی بچا ہوا
تو کیا (اب) تمہیں ان سے میں سے کوئی بھی بچا ہوا نظر آتا ہے ؟
8 ۔ عذاب الٰہی کی بےپناہ کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ کیا تمہیں ان میں سے کوئی بھی بچا ہوا نظر آتا ہے ؟ : استفہام انکاری ہے یعنی نہیں، اب ان میں کا کوئی بھی متنفس زندہ نہیں رہ گیا بس اب ان کے قضے ہی ہیں جو عبرت انگیزی کے لئے باقی ہیں وجعلناھم احادیث جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا ھل تحس من احد او تسمع لھم رکزا ؟ " (مریم : 98) سو وہ قومیں ہمیشہ ہمیش کے لئے مٹ گئیں اور ایسی مٹیں کہ ہمیشہ کے لئے اور دائمی طور پر لقمہ عذاب بن گئیں، سو یہ ہوتا ہے نتیجہ و انجام حق کے انکار کا، والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو اس سے عذاب الٰہی کی ہولناکی اور بےپناہی کا ذکر فرمایا گیا ہی کہ وہ جب آتا ہی تو ایسی قوموں کا صفایا کردیتا ہے اور ان میں سے کس بھی متنفقس کو باقی نہیں چھوڑتا۔ سو بڑے بدبخت اور انتہائی احمق ہیں وہ لوگ جو ایسے عذابوں سے بچنے کی فکر کی بجائے ان کو لاد کھانے کا مطالبہ کرتے ہیں حالانکہ یہ چیز دیکھنے دکھانے کی نہیں بلکہ پناہ مانگنے کی ہے۔ والعیاذ باللہ جل وعلا۔ لیکن جن کی مت ماری دی جاتی ہے ان کا حال یہی ہوجاتا ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم
Top