Tafseer-e-Usmani - Al-A'raaf : 106
وَ اِنَّكَ لَتُلَقَّى الْقُرْاٰنَ مِنْ لَّدُنْ حَكِیْمٍ عَلِیْمٍ
وَاِنَّكَ : اور بیشک تم لَتُلَقَّى : دیا جاتا ہے الْقُرْاٰنَ : قرآن مِنْ لَّدُنْ : نزدیک جانب) حَكِيْمٍ : حکمت والا عَلِيْمٍ : علم والا
اور تجھ کو تو قرآن پہنچتا ہے ایک حکمت والے خبردار کے پاس سے5
5 یعنی اب بدبختوں کو تیہ ضلالت میں بھٹکنے دو ۔ جب انہوں نے قرآن مبین کی قدر نہ پہچانی اور اس کی ہدایات و بشارات سے فائدہ نہ اٹھایا تو یہ ہی حشر ہونا تھا۔ آپ ﷺ تو خدا کا شکر کیجئے کہ اس علیم و حکیم کی سب سے زیادہ عظیم الشان کتاب آپ ﷺ کو مرحمت کی گئی ہے جس سے ہر وقت تازہ باتازہ فوائد پہنچ رہے ہیں جس میں مومنین کے لیے بشارتیں ہیں اور مکذبین کو عبرتناک واقعات سنائے گئے ہیں تاکہ سچوں کا دل مضبوط و قوی ہو اور جھوٹ کی حمایت کرنے والے اپنی بدانجامی پر مطلع ہوجائیں۔ چناچہ ان ہی اغراض کے لیے آگے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) اور فرعونیوں کا قصہ سنایا جاتا ہے۔
Top