Anwar-ul-Bayan - An-Naml : 6
وَ اِنَّكَ لَتُلَقَّى الْقُرْاٰنَ مِنْ لَّدُنْ حَكِیْمٍ عَلِیْمٍ
وَاِنَّكَ : اور بیشک تم لَتُلَقَّى : دیا جاتا ہے الْقُرْاٰنَ : قرآن مِنْ لَّدُنْ : نزدیک جانب) حَكِيْمٍ : حکمت والا عَلِيْمٍ : علم والا
اور تم کو قرآن (خدائے) حکیم وعلیم کی طرف سے عطا کیا جاتا ہے
27:6) لتلقی۔ لام تاکید کا ہے۔ تلقی مضارع مجہول صیغہ اور مذکر حاضر۔ اصل میں تتلقی تھا ایک تاء حذف ہوگئی۔ تلقی (تفعل) مصدر۔ تجھے تلقین کیا جاتا ہے۔ تجھے سکھلایا جاتا ہے تجھے ملتا ہے۔ لدن ظرف زمان ہے جو نہایت وقت کی ابتداء پر دلالت کرتا ہے مثلاً اقمت عندہ من لدن طلوع الشمس الی غروبھا میں اس کے پاس مقیم رہا طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک۔ ظرف مکان بھی ہے بمعنی طرف پاس جیسے ربنا اتنا من لدنک رحمۃ (18:10) اے ہمارے رب ہمیں اپنی طرف سے رحمت عطا کر۔ قرآن مجید میں اکثر انہی معنوں میں استعمال ہوا ہے من لدن۔ طرف سے
Top